• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پنجاب میں حکومتی تبدیلی سے ملک میں سیاسی استحکام آئے گا، وزیر دفاع

شائع September 13, 2022
وزیر دفاع  نے پنجاب میں حکومتی تبدیلی کی رپوٹس کی تصدیق کی — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر دفاع نے پنجاب میں حکومتی تبدیلی کی رپوٹس کی تصدیق کی — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے پنجاب میں سیاسی تبدیلی لانے کے لیے وفاقی حکومت کی کوششوں سے متعلق رپورٹس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں حکومت کی تبدیلی سے موجودہ حالات میں سیاسی استحکام آئے گا۔

ڈان نیوز کے پروگرام ‘لائیو وِد عادل شاہ زیب’ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ‘بالکل، ہمارے پاس پنجاب میں حکومت تبدیل کرنے کا آپشن موجود ہے اور ہم اس وقت اس پر عمل کریں گے جب ممکن سمجھیں گے۔’

مزید پڑھیں: خواجہ آصف کی فوج کو اپنا چیف خود منتخب کرنے کی تجویز پر پی ٹی آئی کی جانب سےتنقید

جب وزیر دفاع سے پوچھا گیا کہ کیا اس سیاسی تبدیلی سے ملک میں جاری غیر یقینی کی صورتحال ختم ہوگی تو انہوں نے کہا کہ ‘ہم اس پر سیاسی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں اور اس تبدیلی سے غیر یقینی صورتحال میں سیاسی استحکام آئے گا۔’

یاد رہے کہ 7 ستمبر کو چشتیاں میں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ پنجاب حکومت گرانے کی سازش ہو رہی ہے تاکہ نواز شریف کو واپس لایا جائے اور الزام عائد کیا کہ ‘مسٹر ایکس’ اور ‘مسٹر وائی’ کی جانب سے ان کے وزرا کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

‘نئے آرمی چیف کے معاملے پر اب تک کوئی مشاورت نہیں کی گئی’

رواں برس نومبر میں پاک فوج کے نئے آرمی چیف کے تقرر پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ وزیر اعظم شہباز شریف کا استحقاق ہے اور اس معاملے پر اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے اداروں سے مشاورت کی جائے گی اور نئے آرمی چیف کے لیے سفارش کردہ افسران کے نام بھی بھجوائے جائیں گے تاہم، اس معاملے پر ابھی تک کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ سیاست میں ‘مائنس ون فارمولے’ کے حامی نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان ٹوئٹر پر اپنے بیان میں حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں سیاسی میدان سے باہر کرنے کے لیے حکومت ‘مائنس ون فارمولا’ لانے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف کی وطن واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ حکومت یا سیاستدانوں کا کام نہیں کہ وہ اس طرح کے حربے استعمال کریں اور وہ ذاتی طور پر اس عمل کی تجویز نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) گزشتہ کچھ ماہ سے سیاسی جدوجہد کر رہی ہے اور جماعت اب کامیابی کے ساتھ واپس آئے گی۔

مزید پڑھیں: اگر مارکیٹیں اوقات درست کرلیں تو 3500 میگاواٹ بجلی بچ سکتی ہے، خواجہ آصف

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پارٹی قائد میاں نواز شریف کی واپسی پر ابھی تک بات نہیں ہوئی مگر وہ واپس آئیں گے اور ان کی واپسی ملک کے سیاسی حالات کے لیے مثبت ثابت ہوگی۔

رکن قومی اسمبلی علی وزیر کے متعلق بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ لاپتا افراد کی طرح ان کے دیگر مسائل پر غور کرنے اور ان پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے مگر میرا کہنا ہے کہ علی وزیر کے معاملے کو انسانی بنیادوں پر دیکھا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024