• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

بلاول بھٹو کی نیویارک کے بجائے واشنگٹن آمد پر قیاس آرائیاں شروع

شائع September 19, 2022
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کے سفارت کاروں نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا—فائل  فوٹو: دفتر خارجہ/ ٹوئٹر
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کے سفارت کاروں نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا—فائل فوٹو: دفتر خارجہ/ ٹوئٹر

وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی نیویارک کے بجائے واشنگٹن آمد قیاس آرائیوں کا موجب بن گئی۔

پاکستانی سفارت خانے نے بتایا کہ وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری گزشتہ روز صبح امریکی دارالحکومت پہنچے اور گاڑی میں سوار ہو کر نیویارک کی جانب روانہ ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے بتایا کہ متبادل راستے کا انتخاب اس لیے کیا گیا کیونکہ سمرقند سے آنے والے وزیر خارجہ کی نیویارک کے لیے براہ راست پرواز چھوٹ گئی تھی۔

لیکن 3 روز قبل نیویارک اور واشنگٹن میں پیپلز پارٹی کے کارکنان کو اپنے مقامی رہنماؤں کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’ پارٹی چیئرمین اپنے منصوبوں میں آخری لمحات میں تبدیلی کی وجہ سے اب نیویارک آنے سے قبل براہ راست واشنگٹن جائیں گے’۔

یہ بھی پڑھیں: بطور وزیر خارجہ بلاول پہلے دورۂ امریکا میں اچھا تاثر قائم کرنے میں کامیاب

یہ ای میل پیپلزپارٹی کارکنان اور امریکا میں موجود عام پاکستانی کمیونٹی میں قیاس آرائیوں کا باعث بنی، یہ دعویٰ کیا گیا کہ وزیر خارجہ نے واشنگٹن میں کسی اہم شخصیت سے ملاقات کی، اس حوالے سے کسی کا مخصوص شخصیت کا نام نہیں لیا جا رہا لیکن اس بات پر اصرار کیا جارہا ہے کہ انہوں نے واقعی کسی سے ملاقات کی ہے۔

لیکن پاکستانی سفارت خانے اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کے سفارت کاروں نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں سیاسی افواہیں قرار دیا۔

ایک سفارت کار نے نشاندہی کی کہ وزیر خارجہ 25 ستمبر کو 3 روزہ دورے پر واشنگٹن آرہے ہیں جہاں وہ اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے، لہٰذا نیویارک جانے سے قبل ایک مختصر ملاقات کے لیے واشنگٹن میں رک جانا بے معنیٰ ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا میں موجود بلاول بھٹو کا عمران خان کے دورۂ ماسکو کا دفاع

تاہم قیاس آرائیاں کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ نیویارک میں وزیر خارجہ کی اس مبینہ ملاقات کا مقصد وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر جو بائیڈن کی بالمشافہ ملاقات کا اہتمام کرنا تھا۔

پاکستان کی جانب سے 2019 سے اس طرح کی ملاقات کے اہتمام کی کوششیں جاری ہیں، اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں اور دوسری بار اقوام متحدہ میں ملاقات کی تھی۔

تاہم پاکستانی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی ملاقات طے نہیں ہے، ملاقاتوں کا شیڈول سفارتخانوں کی جانب سے نچلی سطح پر طے کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ روز تک لندن میں موجود تھے، امکان ہے کہ وہ 19 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024