مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی جاں بحق
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی جاں بحق ہو گیا اور اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فوجیوں نے گشت کے دوران مسلح مشتبہ شخص پر فائرنگ کی۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکاروں کی جانب سے ’گاڑی اور موٹر سائیکل پر سوار مسلح مشتبہ افراد‘ کی جانب سے شمالی مغربی کنارے میں نابلس کے قریب فائرنگ کی گئی، واضح رہے کہ اس علاقے میں حالیہ مہینوں کے دوران روزانہ کی بنیاد پر پرتشدد واقعات دیکھے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی ڈرائیور جاں بحق
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت سعید الکونی کے نام سے ہوئی ہے۔
’دی لائنز ڈین‘ نامی جنگجوؤں کے اتحاد نے دعویٰ کیا ہے کہ سعید الکونی ان کے گروپ کا رکن ہے، یہ اتحاد حال ہی میں نابلس میں نمودار ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اگست میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ابراہیم البنلسی نامی نوجوان بھی جاں بحق ہوگیا تھا جس کے بعد دی لائنز ڈین نامی جنگجوؤں کے اتحاد نے دعویٰ کیا کہ یہ نوجوان بھی انہی کے گروپ کا رکن تھا، بعد ازاں ابراہیم النبلسی نامی نوجوان مقامی سطح پر سوشل میڈیا پر ہیرو کے طور پر مشہور ہو گیا تھا۔
مزید ہڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 فلسطینی جاں بحق
تاہم ابراہیم النبلسی کے ’لاکٹ‘ نابلس شہر کے بازاروں میں فروخت ہو رہے ہیں، نابلس میں سعید الکونی کی موت دراصل اس علاقے میں گزشتہ 2 روز کے دوران ہونے والی دوسری ہلاکت ہے۔
یاد رہے اس سے قبل مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ایک فلسطینی ڈرائیور کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فلسطینی نے اپنی گاڑی فوجیوں پر چڑھانے کی کوشش کی تھی جبکہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک ٹریفک حادثہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے 2 فلسطینیوں کو قتل کردیا
اسرائیلی فوج نے کہا کہ فوجیوں اور پولیس نے ایک گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی جب اس گاڑی کے ڈرائیور نے شمالی مغربی کنارے میں نابلس کے باہر گشت کے دوران ان کو گاڑی سے کچلنے کی کوشش کی، تاہم اسرائیلی فورسز نے حملہ آور کا ارادہ ناکام بنادیا۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے ڈرائیور کی شناخت 36 سالہ محمد علی حسین عواد کے نام سے کی تھی۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے ایک نہتے فلسطینی کا قتل قرار دیا گیا تھا جو کسی قسم کے خطرے کا باعث نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان جاں بحق
وزارت خارجہ نے کہا کہ ’اسرائیلی پولیس نے جان بوجھ کر عواد کو گولی ماری، ان کا مقصد اسے قتل کرنا تھا کیونکہ ان کی گاڑی ٹریفک حادثے میں پولیس کی ایک گاڑی سے ٹکرا گئی تھی‘۔
حالیہ برسوں میں اس علاقے میں اسرائیلی فوجی گاڑیوں اور چوکیوں پر فلسطینیوں کی جانب سے کار حادثے اور دیگر حملے ہوتے رہے ہیں۔
اسرائیل میں یہودیوں کے نئے سال روش ہشانہ کی مناسبت سے اتوار کی شام سے شروع ہونے والی تعطیلات سے قبل سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
شمالی مغربی کنارے خاص طور پر جنین اور نابلس میں رواں سال مارچ کے بعد سے تقریباً روزانہ بدامنی دیکھی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین: مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی کارروائی، فلسطینی نوجوان جاں بحق
اسرائیل نے اس علاقے میں ایسے افراد کے تعاقب میں سیکڑوں چھاپے مارے ہیں جن پر اسرائیلیوں پر ہونے والے حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
یہ کارروائیاں دونوں فریقین کے درمیان شدید جھڑپوں کا سبب بنیں جن کے نتیجے میں حملہ آوروں سمیت درجنوں عام فلسطینی بھی مارے جا چکے ہیں۔