• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ستمبر میں مہنگائی معمولی کمی کے بعد 23.18 فیصد ہوگئی

شائع October 1, 2022
— فائل فوٹو: شہاب نفیس
— فائل فوٹو: شہاب نفیس

پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں صارف قیمت انڈیکس سے پیمائش کردہ مہنگائی سالانہ اعتبار سے معمولی کمی کے بعد 23.18 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

گزشتہ مہینے مہنگائی کی شرح 27.26 فیصد تک پہنچ گئی تھی جو 49 سال کی بلند ترین سطح تھی، گزشتہ برس ستمبر میں مہنگائی 9 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

تقریباً تمام ذیلی اشاریوں خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور خوراک کی قیمتوں میں دہرے ہندسوں کے اضافے کی وجہ سے مہنگائی بڑھی۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.15 فیصد کمی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی 49 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اگست میں 29 فیصد اضافہ

پی بی ایس کے مطابق شہری اور دیہی علاقوں میں مہنگائی بالترتیب 21.2 فیصد اور 26.12 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔


مہنگائی میں سالانہ اضافے کی شرح:

  • ٹرانسپورٹ: 64.49 فیصد
  • جلد خراب ہونے والی غذائی اشیا: 50.30 فیصد
  • الکوحل والے مشروبات اور تمباکو: 32.67 فیصد
  • ریسٹورنٹ اور ہوٹلز: 28.81 فیصد
  • نہ خراب ہونے والی اشیائے خوراک: 28.76 فیصد
  • فرنشننگ اور گھریلو سامان کی مرمت: 25.06 فیصد
  • متفرق اشیا اور خدمات: 22.86 فیصد
  • تفریح اور ثقافت: 22.76 فیصد
  • کپڑے اور جوتے: 17.7 فیصد
  • صحت: 13.77 فیصد
  • تعلیم: 9.99 فیصد
  • ہاؤسنگ اور یوٹیلیٹیز: 3.37 فیصد
  • مواصلات: 1.29 فیصد

پی بی ایس کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ سال بہ سال مہنگائی میں ٹماٹر کا حصہ سرفہرست تھا، جس کی قیمت میں 128 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا، اس کے بعد دال مسور کی قیمت میں 78 فیصد سے زیادہ اور موٹر آئل کی قیمت میں 90 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: جولائی میں مہنگائی 24.9 فیصد اضافے کے ساتھ 14 برس کی بلند سطح پر پہنچ گئی

گزشتہ مہینے تجزیہ کاروں نے ڈان کو بتایا تھا کہ عالمی منڈی تیل کی قیمتوں میں جون سے اب تک ایک تہائی کمی ہو چکی ہے جس کی وجہ سے تاریخی مہنگائی کم ہونے کی توقع ہے۔

وزارت خزانہ نے ستمبر میں ماہانہ معاشی اپڈیٹ اور آؤٹ لُک میں بتایا تھا کہ رواں برس تباہ کن سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو شدید معاشی اور انسانی بحران کا سامنا ہے۔

اس میں بتایا گیا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی اور زرعی تباہی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے حکومت فوری اقدامات کر رہی ہے، جس میں قیمتوں کی قیاس آرائیوں کا مقابلہ کرنا اور پڑوسی ممالک سے تجارت کی اجازت دے کر اشیا کی فراہمی کو بہتر کرنا شامل ہے۔

مزید بتایا گیا تھا کہ حالیہ مہنگائی کے دوسرے دور کے اثرات کا خطرہ بدستور موجود ہے، یہ مشاہدہ بھی کیا جاسکتا ہے کہ حالیہ سالوں میں ماہانہ بنیادوں پر اگست کا مہینہ سیزن کے مثبت رجحان کو ظاہر کرتا ہے، تاہم ستمبر سال کی مہنگائی کی شرح کی حالیہ تیز رفتاری کو روک سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024