• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

تمام موبائلز اور لیپ ٹاپس کیلئے ایک ہی چارجر ہوگا، یورپی پارلیمنٹ سے بل منظور

شائع October 4, 2022
تمام کمپنیاں 2024 سے ایک ہی طرح کے چارجر سے چارج ہونے والی ڈیوائس پیش کریں گی—فائل فوٹو: رائٹرز
تمام کمپنیاں 2024 سے ایک ہی طرح کے چارجر سے چارج ہونے والی ڈیوائس پیش کریں گی—فائل فوٹو: رائٹرز

یورپین یونین (ای یو) کے پارلیمنٹ نے تمام موبائل فونز اور لیپ ٹاپس سمیت اسی طرح کی دیگر الیکٹرانک ٹیکنالوجی ڈیوائسز کے لیے ایک ہی طرح کا ٹائپ سی چارجر بنانے کا بل پاس کرلیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یورپی یونین کے پارلیمنٹ میں مذکورہ بل کی حمایت میں 600 سے زائد ووٹ پڑے جب کہ اس کی مخالفت محض ایک درجن قانون سازوں نے کی۔

مذکورہ بل سے قبل یورپی یونین کے کمیشن نے بھی رواں برس جولائی میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ تمام موبائلز، لیپ ٹاپس اور جدید کیمروں سمیت ایمرجنسی لائٹس کے لیے ایک ہی طرح کا چارجر ہونا چاہیے۔

مذکورہ قانون دنیا کا پہلا قانون ہے، جس سے انٹرنیٹ و کمپیوٹر ٹیکنالوجیز کمپنی تمام ڈیوائسز کے لیے ایک ہی طرح کا چارجر بنانے پر مجبور ہوں گی۔

اگرچہ مذکورہ قانون کا اطلاق صرف یورپی یونین کے 27 ارکان ممالک میں ہی ہوگا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ اب تمام کمپنیاں ہر طرح کی ڈیوائسز ایک ہی چارجر سے چارج ہونے والی پورٹ پر بنائیں گی۔

یورپی یونین میں مذکورہ قانون کا اطلاق 2024 کے موسم خزاں سے ہوگا اور اس پر عمل نہ کرنے والی کمپنیوں پر جرمانہ یا پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

یورپی یونین کا بلاک گزشتہ دو سال سے مذکورہ قانون سازی میں مصروف تھا اور بہت ساری کمپنیز نے ایسی قانون سازی کی مخالفت بھی کی تھی۔

نئے قانون بن جانے کے بعد اپنے موبائل فونز میں سب سے زیادہ تبدیلی ایپل کو کرنی پڑے گی، کیوں کہ اس کے علاوہ سام سنگ سمیت دیگر چینی موبائل کمپنیز اب تقریباً تمام ڈیوائسز کو یو ایس بی سی پورٹ کے چارجر کے ساتھ پیش کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

مجموعی طور پر یورپی یونین کی قانون سازی کے بعد 13 اقسام کی الیکٹرانک، موبائل و کمپیوٹر ڈیوائسز کا چارجر ایک ہی طرح کا ہوجائے گا۔

اندازوں کے مطابق اس عمل سے صرف یورپی یونین کے شہریوں کو ہی سالانہ 25 کروڑ ڈالر کے قریب تک کی بچت ہوگی اور اگر پوری دنیا کا حساب لگایا جائے تو یہ رقم سالانہ 250 کروڑ ڈالر تک ہوسکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024