• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

تیل کے حوالے سے فیصلے پر امریکی تنقید، پاکستان کا سعودی عرب سے اظہار یکجہتی

شائع October 18, 2022
دفتر خارجہ نے امریکی بیان پر سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے —فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
دفتر خارجہ نے امریکی بیان پر سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے —فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

امریکا کی جانب سے اوپیک پلس اتحاد کے تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے پر تنقید کے بعد پاکستان نے سعودی عرب سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔

روس سمیت آرگنائزیشن آف پیٹرولیم ایکسپورٹنگ کنٹریز (اوپیک) پلس میں شامل دیگر اتحادی ممالک نے رواں ماہ ویانا میں ایک اجلاس کے دوران تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی پر اتفاق کیا تھا۔

اوپیک پلس کے اس فیصلے پر امریکا نے سخت لہجہ اختیار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اوپیک نے تیل کی پیداوار میں یومیہ ایک لاکھ بیرل اضافے کی منظوری دے دی

اوپیک پلس کی طرف سے تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے تیل کی پیداوار میں کمی لانے کے لیے روس کی حمایت کرنے پر سعودی عرب پر جرمانہ عائد کرنے کا عزم کیا تھا۔

اوپیک پلس کے اس قدم نے ماسکو کی یوکرین میں جنگ کے جواب میں مغربی ممالک کی طرف سے روسی تیل کی برآمدات کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے منصوبے کو نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اوپیک کا پیداوار میں کمی کا فیصلہ، بائیڈن اور سعودی عرب میں دوریاں واضح

امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر باب مینینڈیز نے بھی اوپیک پلس اقدام کے بعد سعودی عرب کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس معاملے پر بیان جاری کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ سے بچنے اور عالمی اقتصادی استحکام یقینی بنانے کے بارے میں سعودی عرب کے خدشات کو سراہا ہے۔

مزید پڑھیں: اوپیک نے تیل کی پیداوار میں یومیہ ایک لاکھ بیرل اضافے کی منظوری دے دی

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اس طرح کے معاملات پر بات چیت اور باہمی احترام پر مبنی تعمیری سوچ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم سعودی عرب کے ساتھ اپنے طویل برادرانہ تعلقات کا اعادہ کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024