• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

سابق وزرائے اعلیٰ پنجاب کیلئے مراعات بحال، صوبائی اسمبلی میں بل منظور

شائع October 19, 2022
نئے قانون سے تمام سابق وزرائے اعلیٰ مستفید ہو سکیں گے—فائل فوٹو : ریڈیو پاکستان
نئے قانون سے تمام سابق وزرائے اعلیٰ مستفید ہو سکیں گے—فائل فوٹو : ریڈیو پاکستان

پنجاب اسمبلی میں گزشتہ روز سابق وزرائے اعلیٰ کے لیے مراعات بحال کرنے کا بل منظور کر لیا گیا جوکہ چند ماہ قبل حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کے دوران ختم کردی گئی تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں سابق وزرائے اعلیٰ کو بزدار حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی مراعات میں سرکاری گاڑی، مناسب سیکیورٹی اور ذاتی عملہ شامل تھا۔

مزید پڑھیں: عثمان بزدار کی بطور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب مراعات کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست

پی ٹی آئی کی رکن صوبائی اسمبلی مسرت جمشید چیمہ نے ’وزرائے پنجاب (تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات) (ترمیمی) (منسوخ) بل 2022‘ پیش کیا، صوبے میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے احتجاج کیا کہ انہیں بل کی کاپیاں نہیں دی گئیں۔

اپوزیشن کے شور شرابے اور واک آؤٹ کے دوران ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم عباسی نے مسرت جمشید چیمہ کو بل پیش کرنے کی اجازت دینے کے لیے متعلقہ قواعد معطل کر دیے، اس نئے قانون سے تمام سابق وزرائے اعلیٰ مستفید ہو سکیں گے۔

طاہر خلیل سندھو سمیت حزب اختلاف کے ارکان نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ حکومت نے کیا بل پاس کیا کیونکہ بل کی کاپیاں انہیں اور نہ ہی میڈیا کو فراہم کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ سے تنخواہیں، مراعات وصول کرنے والے آج ایوان پر حملہ آور ہوئے، مریم اورنگزیب

طاہر خلیل سندھو نے دعویٰ کیا کہ کابینہ کے ارکان کی تنخواہوں کو بھی 6 لاکھ 80 ہزار روپے سے بڑھا کر 12 لاکھ 65 ہزار روپے کردیا گیا ہے، علاوہ ازیں مفت پیٹرول اور دیگر سہولیات کی حد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

تاہم پارلیمانی امور کے وزیر راجہ بشارت نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس بل سے صرف حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کے دوران سابق وزرائے اعلیٰ کی سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق شقوں کو منسوخ کیا گیا ہے۔

ایوان نے ’اردو زبان بل 2022‘ بھی منظور کیا جس میں اردو زبان میں کچھ بھی لکھنے کے لیے اردو کے علاوہ کسی دوسرے رسم الخط کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی۔

نئے قانون کا مقصد خاص طور پر اردو دستاویزات، پیغامات وغیرہ لکھنے کے لیے رومن حروف تہجی کے استعمال کو ختم کرنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024