• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

وزیر تعلیم خیبر پختونخوا کا لانگ مارچ میں لائسنس یافتہ اسلحہ لے جانے کا اعلان

شائع November 1, 2022
— فائل فوٹو: ٹوئٹر
— فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ میں ہتھیار لانے کے مبینہ منصوبے سے متعلق پارٹی رہنما علی امین گنڈاپور کی آڈیو لیک ہونے کے چند روز بعد اب خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم کامران بنگش نے بھی لانگ مارچ میں حفاظت کے لیے ’لائسنس یافتہ اسلحہ‘ لے جانے کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیوز ویب سائٹ ’اردو نیوز‘ کی ایک ویڈیو میں کامران بنگش نے کہا کہ ’ہمارے پاس لائسنس یافتہ ہتھیار ہیں اور ہم اپنے تحفظ کے لیے لوگوں کی خدمات حاصل کریں گے اور اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اپنے لوگوں کا تحفظ کرنا میرا بنیادی حق ہے، علی امین گنڈا پور کا وزیرداخلہ کو جواب

کامران بنگش نے مزید کہا کہ ’اگر حکومت لانگ مارچ کرنے والوں کو روکنے کے لیے غنڈہ گردی پر اتر آئی تو ہم بھی اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں‘۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پارٹی کارکنان اس مقصد کے لیے قربانیاں دینے اور جیل جانے کے لیے تیار ہیں، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے مفاد کے لیے پرامن مارچ ناگزیر ہے۔

وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کامران بنگش نے کہا کہ ‘حکومت کو اب ہوش میں آجانا چاہیے، 25 مئی کے واقعات دہرائے گئے تو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو مزید نقصان اٹھانا پڑے گا‘۔

مزید پڑھیں: ’علی امین گنڈا پور کی آڈیولیک‘، رانا ثنااللہ کا عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان

واضح رہے کہ رواں برس مئی میں پی ٹی آئی کی جانب سے پچھلے لانگ مارچ کے دوران اس وقت پنجاب اور مرکز میں برسراقتدار پی ڈی ایم نے مارچ کو روکنے کے لیے پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا، سربراہ پی ٹی آئی عمران خان نے اگلے روز مارچ کو یہ کہتے ہوئے ختم کردیا تھا کہ یہ فیصلہ ممکنہ خونریزی کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

پشاور ڈویژن میں مارچ کی تیاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ ہر رکن صوبائی اسمبلی 15 سو سے 2 ہزار کارکنان کو اسلام آباد لائے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بڑی تعداد میں لوگوں نے اسلام آباد مارچ کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے، رہائش کے مسائل کی وجہ سے لانگ مارچ میں مظاہرین ممکنہ طور پر مرحلہ وار شرکت کریں گے جبکہ پارٹی قیادت ہر وقت اسلام آباد میں عمران خان کے ساتھ رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کردیا

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ لانگ مارچ کے دوران ہتھیاروں کے استعمال کی بات کی گئی ہو، اس سے قبل علی امین گنڈا پور کی ایک آڈیو کلپ میں لانگ مارچ میں ہتھیار لانے کی بات کی گئی تھی۔

علی امین گنڈا پور نے 25 مئی کو ہونے والے واقعات کا حوالہ دیا اور کہا کہ ’انہوں نے پھر ہمیں دھمکی دی ہے کہ وہ ہمیں ماریں گے، ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہنی ہیں، اگر آپ نے ہمیں مارا تو آپ کا کیا خیال ہے، ہم آپ کے لیے ہار لے کر کھڑے ہوں گے؟

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024