• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عمران خان پر حملے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان کا احتجاج

جی ٹی روڈ پر پرانا ایئرپورٹ روڈ، چوہڑ ہرپال، کمیٹی چوک، شمس آباد، فیض آباد اور ترنول میں مظاہرے کیے گئے —فوٹو: محمد وسیم
جی ٹی روڈ پر پرانا ایئرپورٹ روڈ، چوہڑ ہرپال، کمیٹی چوک، شمس آباد، فیض آباد اور ترنول میں مظاہرے کیے گئے —فوٹو: محمد وسیم

وزیر آباد میں سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں مشتعل کارکنان سڑکوں پر آگئے، مظاہرین نے ٹائر جلائے اور وفاقی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران پنجاب کے علاقے وزیر آباد میں نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سے سابق وزیر اعظم عمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت متعدد رہنما زخمی اور ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔

پنجاب پولیس نے بیان میں کہا تھا کہ لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر پر حملے میں ایک شخص جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر آباد: لانگ مارچ میں کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان سمیت کئی رہنما زخمی، حملہ آور گرفتار

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین پر حملے کی خبر میڈیا میں آتے ہی پی ٹی آئی کارکنوں نے کراچی کے کئی علاقوں میں مظاہرے شروع کر دیے، پی ٹی آئی کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے جہاں انہوں نے ٹائر جلائے، دھرنا دیا اور اہم سڑکوں اور چوراہوں کو بلاک کردیا جس سے شہر کی تقریباً تمام اہم شاہراہوں پر ٹریفک جام ہوگیا۔

خواتین سمیت متعدد کارکنوں نے پی ٹی آئی کے مقامی دفتر انصاف ہاؤس سے شاہراہ فیصل تک مارچ کیا اور مین نرسری بس اسٹاپ پر دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی، نارتھ ناظم آباد میں فائیو اسٹار چورنگی، نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس موڑ، حب ریور روڈ، شاہ فیصل کالونی، سہراب گوٹھ، قیوم آباد اور تین تلوار، کلفٹن پر بھی یہی صورتحال دیکھی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر حملے کے باوجود پی ٹی آئی کا پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان

پی ٹی آئی کراچی کے سینئر رہنما اور ایم پی اے شہزاد قریشی نے کہا کہ شہر بھر کے مختلف علاقوں میں لوگ خود اپنے طور پر گھروں سے نکلے جب کہ پارٹی نے شہر کے صرف 5 اہم مقامات پر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

کراچی کے علاوہ سندھ کے دوسرے شہروں حیدر آباد، دادو، جوہی، میہڑ، سیہون، کوٹری اور جامشورو میں احتجاج کیا گیا۔

اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے نواب شاہ، سکرنڈ، قاضی احمد، مورو، کنڈیارو اور نوشہرو فیروز میں کیے گئے جہاں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سڑکیں اور شاہراہیں بلاک کر دیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور حامیوں نے پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی لانگ مارچ: سیکیورٹی ایس او پیز کو ’نظر انداز‘ کیے جانے کا انکشاف

فیصل آباد میں جناح کالونی چوک پر پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کیا، حملے کے فوری بعد فیصل آباد میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا اور گھریلو سامان کو نقصان پہنچایا۔

لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکنان حملے کے خلاف لبرٹی چوک، شاہدرہ، جوہر ٹاؤن اور دی مال میں جمع ہوئے، صوبائی وزیر بلدیات محمودالرشید نے لبرٹی چوک پر احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔

گجرات میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، لالاموسیٰ، کھاریاں، ڈنگہ اور سرائے عالمگیر میں بھی احتجاج کیا گیا۔

شیخوپورہ اور سرگودھا میں بڑی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، پی ٹی آئی کارکنوں نے سیالکوٹ شہر کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے۔

مزید پڑھیں: عمران خان پر قاتلانہ حملہ، وفاق کا پنجاب حکومت سے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

عمران خان کے آبائی شہر میانوالی میں بھی مظاہرے ہوئے، مظاہرین نے میانوالی کے داخلی اور خارجی راستوں کو ٹائر جلا کر بند کر دیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

اس کے علاوہ بہاولپور، حاصل پور، یزمان، احمد پور شرقی، اوکاڑہ، سرگودھا اور ساہیوال میں بھی مظاہرین نے ٹائر جلائے اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ سمیت مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان پر حملے کے خلاف اسلام آباد اور راولپنڈی بھر میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے، سابق حکمراں جماعت کے حامیوں نے فیض آباد کے علاوہ ترنول، بہارہ کہو، روات سمیت وفاقی دارالحکومت کے داخلی راستوں کو بند کردیا جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔

ترنول میں مظاہرین نے ریلوے کراسنگ بلاک کردی جس کے باعث جڑواں شہروں کو پشاور اور کوہاٹ سے ملانے والے راستے بند ہوگئے۔

مزید پڑھیں: عمران خان پر حملہ: وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کا اظہار مذمت

پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان عمران خان پر قاتلانہ حملے کے پیچھے موجود لوگوں سے آگاہ ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ حقیقی آزادی کی جدوجہد کو کبھی ترک نہیں کریں گے۔

انصاف لائرز فورم کے ایڈووکیٹ سید شاداب حسین جعفری کے مطابق فورم آج سپریم کورٹ کے باہر عمران خان پر حملے کی مذمت کے لیے پریس کانفرنس کرے گا۔

پنڈی میں احتجاج عمران خان پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں ٹائر جلا کر متعدد سڑکیں بلاک کر دیں اور وفاقی حکومت اور پولیس کے اعلیٰ حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

جی ٹی روڈ پر پرانا ایئرپورٹ روڈ، چوہڑ ہرپال، کمیٹی چوک، شمس آباد، فیض آباد اور ترنول میں مظاہرے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرآباد میں فائرنگ کا واقعہ ہماری سیاسی پستی کا نتیجہ ہے، خواجہ آصف

ترنول ریلوے کراسنگ پر اسلام آباد پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کی بھی اطلاعات سامنے آئیں، پی ٹی آئی رہنماؤں نے الزام لگایا کہ پولیس نے مظاہرین آنسو گیس فائر کیے جب کہ پولیس نے کہا کہ مظاہرین نے ہوائی فائرنگ کی۔

مظاہرین نے وزیر اعظم شہباز شریف، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، مریم نواز اور وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے پولیس اور حکومت پر زور دیا کہ وہ عمران خان پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کو بے نقاب کریں۔

انہوں نے عمران خان کو تحفظ دینے میں ناکامی پر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024