شاہینوں کی شاندار کارکردگی، کیویز کو روند کر فائنل میں انٹری
ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 کے پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی عمدہ اوپننگ شراکت کی بدولت نیوزی لینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔
سڈنی میں کھیلے گئے ٹی20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پاکستان کو باؤلنگ کی دعوت دی۔
نیوزی لینڈ کے بلے باز فن ایلن نے پہلی ہی گیند پر چوکا لگایا لیکن اگلی گیند پر امپائر نے انہیں آؤٹ دیا البتہ انہوں نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جو بالکل درست ثابت ہوا کیونکہ گیند ان کے بلے سے لگنے کے بعد پیڈ پر لگی تھی۔
تاہم اگلی ہی گیند پر ایک مرتبہ پھر گیند ان کے پیڈ سے ٹکرائی اور امپائر نے انہیں دوبارہ ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا، ایلن نے اس مرتبہ بھی ریویو لیا لیکن اس بار وہ بچ نہ سکے اور تھرڈ امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دیا جبکہ کیوی ٹیم اہم ریویو سے بھی محروم ہوگئی۔
اس کے بعد ڈیون کونوے کا ساتھ دینے کپتان کین ولیمسن آئے ہیں اور دونوں کھلاڑیوں نے مل کر اسکور کو 38 تک پہنچایا۔
پاور پلے کی آخری گیند پر کیوی جوڑی نے ایک مشکل رن لینے کی کوشش کی لیکن شاداب خان کی براہ راست تھرو نے کونوے کی اننگز کا خاتمہ کردیا، کونوے نے 20 گیندوں پر 21 رنز بنائے۔
پاکستان کو جلد ہی تیسری وکٹ بھی لینے کا موقع ملا لیکن محمد نواز اپنی ہی گیند پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو رن آؤٹ نہ کر سکے۔
تاہم پاکستان کو اگلی وکٹ کے لیے مزید انتظار نہ کرنا پڑا اور محمد نواز نے اپنی ہی گیند پر کیچ لے کر خطرناک گلین فلپس کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔
تین وکٹیں گرنے کے بعد ولیمسن کا ساتھ دینے ڈیرل مچل آئے اور دونوں نے تیزی سے اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 68 رنز کی شراکت قائم کی، شاہین شاہ آفریدی نے اپنے آخری اوور میں 46 رنز بنانے والے ولیمسن کو آؤٹ کر کے پاکستان کو چوتھی کامیابی دلائی۔
دوسرے اینڈ سے ڈیرل مچل نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور نصف سنچری مکمل کی۔
نیوزی لینڈ نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 152 رنز بنائے، مچل نے 35 گیندوں پر 53 رنز کی اننگز کھیلی۔
پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو محمد رضوان نے اننگز کی پہلی ہی گیند پر چوکا لگایا لیکن وہ اس سے زیادہ فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور پہلے اوور میں قومی ٹیم نے 7 رنز بنائے۔
بابر اعظم کو پہلی ہی گیند پر موقع ملا جب سلپ میں کھڑے ڈیون کونوے ان کا کیچ نہ لے سکے جبکہ بولٹ کے ایک اوور میں دونوں اوپنرز نے تین چوکے مارے۔
دونوں کھلاڑیوں نے پاور پلے کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور چھ اوورز میں ٹیم کو 55 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور دس اوورز کے اختتام تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
پورے ٹورنامنٹ میں آؤٹ آف فارم رہنے والے پاکستان کے کپتان نے فارم میں واپسی کا ثبوت دیتے ہوئے 38 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 50 مکمل کی۔
دونوں اوپنرز نے ٹیم کو 105 رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد بابر کی 53 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔
دوسرے اینڈ پر موجود رضوان نے بھی بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 36 گیندوں پر نصف سنچری اسکور کی۔
محمد رضوان نے 43 گیندوں پر 57 رنز کی اننگز کھیلی لیکن بولٹ کی فل ٹاس گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ کیچ دے بیٹھے۔
نوجوان حارث نے ایک مرتبہ پھر 26 گیندوں پر 30 رنز کی اننگز کھیلی لیکن فتح سے محض دو رنز قبل وہ مچل سینٹنر کو وکٹ دے بیٹھے۔
پاکستان نے آخری اوور میں ہدف حاصل کر کے میچ میں تین وکٹوں سے فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ فائنل میں بھی جگہ بنا لی۔
محمد رضوان کو شاندار نصف سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، محمد حارث، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ۔
نیوزی لینڈ: کین ولیمسن (کپتان)، فن ایلن، ڈیون کونوے، گلین فلپس، ڈیرل مچل، جیمز نیشام، مچل سینٹنر، ٹم ساؤدھی، اش سودھی، لوکی فرگوسن اور ٹرینٹ بولٹ۔