دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کو 26 رنز سے شکست، انگلینڈ نے سیریز اپنے نام کرلی
انگلینڈ نے ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کو 26 رنز سے شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز اپنے نام کرلی۔
انگلینڈ کے 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم میچ کے چوتھے روز 328 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، پاکستان کی جانب سے سعود شکیل نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 94 رنز کی اننگز کھیلی۔
انگلینڈ کی جانب سے مارک ووڈ نے پاکستان کے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
قبل ازیں آج کھیل کے چوتھے روز پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی فہیم اشرف تھے جو صرف 10 رنز بنا کر جو روٹ کا شکار بنے۔
دوسرے اینڈ پر سعود شکیل بیٹنگ کر رہے تھے جنہوں نے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور آل راؤنڈر محمد نواز کے ہمراہ ایک اچھی پارٹنرشپ بنا کر قومی ٹیم کی جیت کی امید جگائی لیکن پھر محمد نواز 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد سعود شکیل بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہ سکے اور 94 رنز کی فائٹنگ اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔
سعود شکیل، مارک ووڈ کی گیند پر وکٹ کیپر کی جانب سے پکڑے گئے ایک ’متنازع کیچ‘ پر آؤٹ ہوئے جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
گیند سعود شکیل کے بیٹ کو چھوتی ہوئی وکٹوں کے پیچھے گئی جسے کیپر نے ڈائیو لگاتے ہوئے کیچ کر لیا جس کے بعد کیچ آؤٹ کی اپیل کی گئی، تاہم فیصلہ تھرڈ امپائر پر چھوڑ دیا گیا جنہوں نے سعود شکیل کو آؤٹ قرار دیا۔
سعود شکیل کو آؤٹ قرار دیے جانے کے بعد امپائر کے فیصلے پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں، معروف ویب سائٹ کرک انفو نے سوال اٹھایا کہ کیا کلین کیچ تھا۔
سابق قومی کرکٹر کامران اکمل نے بھی کیچ پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
ڈان نیوز چینل پر نشر ہونے والے اسپورٹس پروگروام کے اینکر پرسن عبد الغفار نے بھی کیچ کو مشکوک قرار دیا۔
سعود شکیل کے آؤٹ ہونے کے بعد ابرار احمد 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ان کے بعد زاہد محمود اور محمد علی صفر پر پویلین لوٹے جب کہ آل راؤنڈر آغا سلمان 20 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
انگلینڈ کی جانب سے مارک ووڈ نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اولی روبنسن اور جیمز اینڈرسن نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں جب کہ جیک لیچ اور جو روٹ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
میچ کی دوسری اننگز میں شاندار 108 رنز بنانے پر ہیری بروک کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
گزشتہ روز تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز بنالیے تھے۔
انگلینڈ کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 275 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی اور یوں پاکستان کو جیت کے لیے 355 رنز کا ہدف ملا تھا۔
گزشتہ روز پاکستان نے 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پراعتماد آغاز کرتے ہوئے بغیر کسی نقصان کے 66 رنز بنائے تھے کہ اوپنر محمد رضوان تجربہ کار فاسٹ باؤلر جیمز اینڈرسن کا نشانہ بن گئے، وہ 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
وکٹ کیپر بلے باز کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان بابر اعظم کریز پر آئے لیکن زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے اور صرف ایک رن بنا کر اولی روبنسن کا شکار بن گئے۔
پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اوپنر عبد اللہ شفیق تھے جو 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انہیں فاسٹ باؤلر مارک ووڈ نے آؤٹ کیا، اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 83 رنز تھا۔
بعد ازاں سعود شکیل اور امام الحق کے درمیان 108 رنز کی شراکت قائم ہوئی، امام الحق 60 کے انفرادی اسکور پر لیچ کو کیچ دے بیٹھے تھے۔
یوں جب تیسرے روز کے کھیل کا اختتام ہوا تو انگلینڈ کے 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز بنالیے تھے اور پاکستان کو جیت کے لیے مزید 157 رنز کی ضرورت تھی جبکہ اس کی 6 وکٹیں باقی تھیں.
3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میزبان پاکستان کو آخری سیشن میں 74 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی تھی جب کہ سیریز کا تیسراٹیسٹ میچ 17 سے 21 دسمبر تک کراچی میں کھیلا جائے گا۔
انگلینڈ کی ٹیم 17 سال بعد پاکستانی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز کھیل رہی ہے جہاں اس سے قبل اس نے 2005 کے دورہ پاکستان کے دوران آخری مرتبہ ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔