• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ملتان ٹیسٹ: سعود شکیل آؤٹ یا نہیں؟ ماہرین نے سوالات اٹھا دیے

شائع December 12, 2022
متنازع فیصلے کا شکار ہونے سے قبل سعود شکیل اچھی فارم میں نظر آرہے تھے — فوٹو: ٹوئٹر
متنازع فیصلے کا شکار ہونے سے قبل سعود شکیل اچھی فارم میں نظر آرہے تھے — فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے ملتان ٹیسٹ میں سعود شکیل کو کیچ آؤٹ قرار دینے پر سابق کرکٹرز نے سوالات اٹھا دیے۔

3 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کے دوسرے میچ میں انگلینڈ نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 26 رنز سے شکست دے کر ٹیسٹ سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔

انگلینڈ کے 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم میچ کے چوتھے روز 328 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، پاکستان کی جانب سے سعود شکیل نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 94 رنز کی اننگز کھیلی، انگلینڈ کی جانب سے زبردست باؤلنگ کرتے ہوئے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

آج میچ کے چھوتے روز جب پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز سے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو اسے جیت کے لیے مزید 157 رنز کی ضرورت تھی اور اس کی 6 وکٹیں باقی تھیں جب کہ مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل اور فہیم اشرف کریز پر موجود تھے جو ابتدائی اوورز میں ہی صرف 10 رنز بنا کر جو روٹ کا شکار بن گئے۔

ان کے آؤٹ ہونے کے بعد آل راؤنڈر محمد نواز میدان میں آئے اور سعود شکیل کے ساتھ مل کر ٹیم کو 80 رنز اچھی پارٹنرشپ فراہم کرکے قومی ٹیم کی جیت کی امید جگائی لیکن پھر محمد نواز 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

اس پارٹنر شپ کے ٹوٹنے کے بعد پاکستان کو سب سے بڑا نقصان سعود شکیل کی وکٹ گرنے کی صورت میں ہوا جو کہ امپائر کے متنازع فیصلے کا شکار ہوئے اور 94 رنز کی فائٹنگ اننگز کھیل کر پویلین لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔

سعود شکیل کے آؤٹ ہونے کو ملتان ٹیسٹ کا ٹرننگ پوائنٹ بھی قرار دیا جا سکتا ہے، متنازع فیصلے کا شکار ہونے سے قبل وہ اچھی فارم میں نظر آرہے تھے جب کہ وہ اپنی سنچری سے صرف 6 رنز کی دوری پر تھے اور پاکستان ہدف سے بہت زیادہ دور نہیں تھا اور اسے جیت کے لیے 64 رنز کی ضرورت تھی۔

چوتھے روز کھانے کے وقفے سے پہلے سعود شکیل 94 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے کہ مارک ووڈ کی ایک گیند ان کے بیٹ کو چھو کر وکٹوں کے پیچھے گئی جسے انگلش کیپر ڈائیو لگا کر کیچ کیا، انگلش بولر، کیپر اور دیگر کھلاڑیوں نےکیچ آؤٹ کی اپیل کی تاہم امپائر علیم ڈار نے حتمی فیصلہ تھرڈ امپائر پر چھوڑ دیا۔

اس کے بعد تھرڈ امپائر نے کئی بار ویڈیو دیکھنے کے بعد سعود شکیل کو آؤٹ قرار دیا جب کہ ری پلے میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا تھا کہ گیند زمین سے ٹکرا رہی تھی، ٹی وی امپائر کی جانب سے سعود شکیل کو آؤٹ قرار دیے جانے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر اسے متنازع کیچ قرار دیتے ہوئے سوالات اٹھائے گئے اور فیصلے پر سخت تنقید کی گئی۔

سابق قومی فاسٹ باؤلر وقار یونس نے بھی فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا اور اس پر سوال اٹھایا۔

سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے لکھا کہ ’مجھے لگا تھا کہ میں نے گیند کا کچھ حصہ زمین سے ٹکراتا دیکھا۔‘

کرکٹ کمنٹیٹر زنیب عباس نے وقار یونس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’سعود شکیل واضح طور پر ناٹ آؤٹ تھے۔‘

معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو نے سوال اٹھایا کہ ’آؤٹ یا ناٹ آؤٹ‘۔

سابق قومی کرکٹر کامران اکمل نے بھی کیچ پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

ڈان نیوز کے اسپورٹس پروگروام کے اینکر پرسن عبد الغفار نے سابق کپتان راشد لطیف کا حوالہ دیتے ہوئے سعود شکیل کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024