• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وقار یونس نے باؤلنگ کوچ بنائے جانے سے متعلق قیاس آرائیوں کی وضاحت کردی

شائع January 18, 2023
2014 میں 2 سال کے لیے مایہ ناز فاسٹ باؤلر کو قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
2014 میں 2 سال کے لیے مایہ ناز فاسٹ باؤلر کو قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے بولنگ کوچ بنائے جانے کی زیر گردش افواہوں اور قیاس آرائیوں کی وضاحت کردی۔

سابق کپتان وقار یونس نے سماجی روابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ میرے پاکستان کے بولنگ کوچ بننے کے متعلق افواہیں گردش کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک بات واضح کر دوں نہ مجھ سے کسی نے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی میرا یہ عہدہ لینے کا کوئی ارادہ ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2014 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2 سال کے لیے مایہ ناز فاسٹ باؤلر وقار یونس کو قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا تھا، بعد ازاں 2016 میں مکی آرتھر کو ان کی جگہ قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔

ورلڈکپ 2019 میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے پر توسیع نہیں دی گئی تھی اور وہ اپنا معاہدہ مکمل ہونے پر واپس چلے گئے تھے۔

بعد ازاں اس وقت کے چیف سلیکٹر مصباح الحق کی سربراہی میں کوچنگ اسٹاف تشکیل دیا گیا تھا، جس میں ایک مرتبہ پھر وقار یونس کو بھی بطور باؤلنگ کوچ شامل کردیا گیا تھا۔

اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے رمیز راجا کو کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے طور پر نامزد کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا، ٹی20 ورلڈ کپ سے ایک ماہ قبل ہی ستمبر 2021 میں مصباح الحق اور وقار یونس نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا جب کہ ان کا معاہدہ ختم ہونے میں ایک سال باقی تھا۔

پی سی بی نے فوری طور پرثقلین مشتاق اور عبدالرزاق کو قومی کرکٹ ٹیم کے کوچز کی حیثیت سے ذمہ داری سونپ دی تھیں اور گزشتہ سال آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے شان ٹیٹ 12 ماہ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلنگ کوچ مقرر کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024