• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

شاہد خاقان کی پارٹی عہدے سے استعفے کی تصدیق، ’مریم نواز کو موقع دینا چاہیے‘

شائع February 1, 2023 اپ ڈیٹ February 2, 2023
شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفے کی تصدیق کی—فوٹو: سما اسکرین گریب
شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفے کی تصدیق کی—فوٹو: سما اسکرین گریب
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی، مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے پر نالاں تھے — فائل فوٹو: سی این این
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی، مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے پر نالاں تھے — فائل فوٹو: سی این این

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے سینئر نائب صدر کے عہدے سے مستعفی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کو ’اوپن فیلڈ‘ ملنی چاہیے۔

سمانیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں نے سینئر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ جب مریم نواز چیف آرگنائزر بنی تو پارٹی کے صدر شہباز شریف کو دے دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ پارٹی میرے استعفے کا اعلان کردے گی لیکن بدقسمتی سے کل ایک صحافی سے اعتماد میں بات کی تھی انہوں نے اخبار کی زینت بنا دی، جس پر طرح طرح کی قیاس آرائی شروع ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے استعفیٰ دے دیا تھا، اس کا بنیادی اصول ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ مریم نواز کو اوپن فیلڈ ملنی چاہیے، بینظیر بھٹو کا اپنے انکلز جو بھٹو کے ساتھی تھے، میں ان چند لوگوں میں سے ہوں جس نے اسمبلی میں اس کو خود دیکھا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بینظیر صاحبہ اور ان کے انکلز کے اختلاف یا اختلاف رائے نے اس حکومت کو مفلوج کردیا تھا اور دوسری حکومت میں جب بینظیر بھٹو آئیں تو نئے لوگ تھے اور وہ آگے چل سکی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ میں مناسب سمجھتا ہوں کہ مریم نواز قیادت کی سطح پر آگئی ہیں اور ان کو اوپن فیلڈ ملنی چاہیے، میرا وہاں ہونا ان کے بھی مناسب نہیں تھا اور میرے لیے بھی مناسب نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز میری چھوٹی بہن ہے تو ان کے ساتھ اختلاف کی گنجائش نہیں رہتی ہے لیکن میں پارٹی میں ہوں، آج بھی میں نے حکومت کے لیے کام کیا، وزیراعظم شہباز شریف جو ذمہ داری لگاتےہیں وہ میں پوری کرتا ہوں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ وجہ یہی ہے کہ ان کو موقع ملے اور وہ کام کریں، میرا وہاں رہنا ان کے لیے رکاوٹ ہوتا اور میں جب وزیراعظم بنا تھا تو اس وقت بھی پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں تھا، 2019 میں نواز شریف نے کہا کہ ذمہ داری سنبھالیں تو میں نے جتنا کام کرسکا کیا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھے اس میں کوئی ناراضی یا تحفظ نہیں ہے، میں مریم نواز کی نامزدگی سے پہلے مشاورت نہیں ہوئی، اس سے پہلے نواز شریف سے ملاقات ہوئی تھی اور اس میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی اور استعفے کے بعد ان سے بات نہیں ہوئی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں پارٹی کا عہدہ دوبارہ قبول نہیں کروں گا، پارٹی نے بے پناہ عزت دی ہے، لاہور سے انتخاب کے لیے میاں صاحب نے خاص طور پر اس کا بندوبست کیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میرا گھر ہے، 35 سال سے اس جماعت میں ہوں، اس جماعت نے مجھے ملک کی اولین پوزیشن پر پہنچایا اور اگلا الیکشن مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر لڑوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز میری چھوٹی بہن ہے اور ان کے والد سے 35 سال سے تعلق ہے اور ان مشورہ دینے کے لیے ہر وقت تیار ہوں۔

شاہد خاقان عباسی کے پارٹی عہدے سے استعفے کی خبر بے بنیاد ہے، ترجمان

اس سے قبل اس وقت اختلاف رائے سامنے آئی جب میڈیا میں شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے تو ان کے ترجمان نے تردید کی جبکہ نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر نے تصدیق کی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کے ترجمان حافظ عثمان عباسی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں ترید کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کے استعفے کی خبر بے بنیاد ہے۔

خیال رہے کہ روزنامہ ’جنگ اخبار‘ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ملک کی بہتری کے لیے ’ری امیجننگ پاکستان‘ کے فورم سے پاکستان کی فلاح و بہبود کا پیغام پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی، سینئر رہنماؤں سے مشاورت کے بغیر مریم نواز کو پارٹی میں اعلیٰ عہدہ دینے پر نالاں تھے۔

مذکورہ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے مریم نواز کو عہدہ دینے کے اگلے روز استعفیٰ پارٹی قیادت کو بھجوایا تھا جو تاحال قبول نہیں کیا گیا۔

تردیدی بیان میں رہنما مسلم لیگ (ن) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی پارٹی کے سینئر نائب صدر ہیں، جب مشکل حالات میں پارٹی نہیں چھوڑی تو آج کیوں چھوڑیں گے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 1998 میں آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور جیت کر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے 1999 میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور حکومت میں زندگی مشکل میں ڈالی، انہوں نے جیل کاٹی لیکن اپنے مشن سے پیچھے نہ ہٹے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کو وزیر اعظم بنایا تھا اور بطور وزیر اعظم بھی شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا میرا لیڈر نواز شریف ہے۔

محمد زبیر کی شاہد خاقان عباسی کے استعفے کی تصدیق

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے ترجمان اور پارٹی رہنما محمد زبیر نے تصدیق کی ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے سینئر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی کے کارکن ہیں اور سینئر رہنما ہیں، میرے خیال میں سینئر نائب صدر کا عہدہ چھوڑنے سے ان کے قد میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ بہت سینئر رہنما ہیں، وزیر اعظم رہ چکے ہیں، ان کے پیشہ ورانہ تجربے، سیاسی سوجھ بوجھ اور سیاسی تجربے کی پارٹی کو ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024