• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

عمران خان خود چھپ کر بیٹھے ہیں اور سیاست کیلئے کارکنوں کو ڈھال بنا رہے ہیں، وزیر اطلاعات

شائع February 4, 2023
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہی تھیں— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہی تھیں— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان جیل بھرو تحریک کے ذریعے عوام کی توجہ اپنی کارکردگی سے ہٹانا چاہتے ہیں، وہ خود چار ماہ سے ٹانگ پر پلستر لگا کر زمان پارک میں چھپ کر بیٹھے ہیں اور اپنی سیاست کے لیے کارکنوں کو ڈھال بنا رہے ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرانس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک شخص دوبارہ وہی تقریر کر رہا ہے جو 20سال سے کر رہا ہے، وہ یہ بھول گیا کہ وہ تین سال سے زائد عرصہ وفاقی اور دس سال خیبر پختونخوا میں اقتدار سے چمٹا رہا ہے لیکن پاکستان کے عوام کو گمراہ کرنا اب آسان نہیں اور نہ ہی وہ بیوقوف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ وہی شخص ہے جسے میڈیا سے معلوم ہوا کے ڈالر کا ریٹ بڑھ گیا ہے، ہم نے اس وقت میثاق معیشت کی بات کی اور کہا کہ ملکی معیشت آئی ایم ایف کے حوالے نہ کریں، ایسا معاہدہ نہ کریں جس سے عوام مہنگائی کے سمندر میں ڈوب جائیں لیکن عمران خان نے ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا اور اپنے دور میں 25ہزار ارب کے قرضے لیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آج جیل بھرو تحریک کا نعرہ لگا رہے ہیں، انہوں نے اپنے دور حکومت میں ساری اپوزیشن اور صحافیوں کو جیلوں میں ڈالا اور انہیں ہراساں کیا، وزیراعظم ہاؤس میں ایک سیل بنایا گیا اور اثاثہ جات ریکوری یونٹ کے ذریعے جیلوں سے یہ معلومات حاصل کی جاتی تھیں کہ وہاں سیاسی مخالفین کے ساتھ کیا سلوک ہو رہاہے، اگر ان کی ہدایت کے برعکس سلوک ہوتا تو اگلے دن ویسا ہی بندوبست کیا جاتا۔

مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران خان کے غلط فیصلوں کی وجہ سے پاکستانی عوام مشکل میں ہیں، 2016 میں آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کر کے اسے خدا حافظ کہہ دیا گیا تھا، ملکی معیشت کو استحکام دیا گیا تھا، پاکستان کے عوام بجلی، گیس کے بلوں اور مہنگائی کے باعث جس مشکل میں ہیں اس کی وجہ وہ معاہدہ ہے جس پر عمران خان کے دستخط ہیں، اگر اس پر عمل نہیں کیا جاتا تو ملک دیوالیہ ہونے کی طرف بڑھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مارچ 2021 میں جب عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو رہی تھی تو انہوں نے ملک کو دیوالیہ کرنے کی کوشش کی، انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کی اور ملکی ساکھ کو دفن کیا اور آج ہمیں عمران خان کے کیے گئے معاہدوں پر عملدرآمد کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نالائقی اور نااہلی سے خیبر پختونخوا میں بدامنی پھیلی، گزشتہ 10سال سے خیبر پختونخوا میں ان کی حکومت تھی ،دہشت گردی کے خاتمے کے لیے 417ارب روپے خیبر پختونخوا حکومت کو دیے گئے لیکن آپ کے دور حکومت میں صوبے میں دہشت گردی کی روک تھام کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کیسے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آتے، انہوں نے اپنے دور حکومت میں صوبے میں دہشتگردی کے مقابلہ کے لیے کوئی اقدامات نہیں تھے جس کا انہیں اس اجلاس میں جواب دینا پڑتا، نواز شریف کے دور میں دہشت گردی کا خاتمہ کر دیا گیا تھا، اس وقت نوازشریف نے عمران خان کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا اور نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا لیکن عمران خان کے دور حکومت میں ایپکس کمیٹی کا ایک بھی اجلاس نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان جیل بھرو تحریک کے ذریعے عوام کی توجہ اپنی کارکردگی سے ہٹانا چاہتے ہیں، ڈرپوک عمران خان چار ماہ سے ٹانگ پر پلستر لگا کر زمان پارک میں چھپ کر بیٹھا ہوا ہے، وہ اپنی سیاست کے لیے کارکنوں کو ڈھال بنا رہے ہیں، انہیں کسی تحریک کی ضرورت نہیں کیونکہ ان کے کرتوت، اعمال، کرپشن اور لوٹ مار سے ہی جیلیں بھر جائیں گی۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ جیل بھرو تحریک میں قیادت سب سے پہلے گرفتاری دیتی ہے، اس طرح بیماری کا بہانہ بنا کر چھپ کر نہیں بیٹھتی، وہ لوگ جن کی دو دن جیل میں رہ کر آنکھیں بھر آتی ہیں وہ کیا جیل بھریں گے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کو جیل بھرنے کی تحریک کا اعلان کرنے کے بجائے ڈوب مرنا چاہیے، عمران خان میں جیل بھرو تحریک کا حوصلہ ہی نہیں، انہیں جیل بھرو تحریک نہیں بلکہ ڈوب مرو تحریک شروع کرنی چاہیے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر آپ جیل بھرو تحریک شروع کرنا چاہتے ہیں تو بچوں اور خواتین کو زمان پارک سے ہٹائیں، عدالتوں میں جواب دیں، مختلف مقدمات میں ضمانتیں اور قبل از گرفتاری ضمانتیں سرنڈر کر دیں پھر جیلیں بھر جائیں گی اور عوام بھی آپ پر یقین کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024