بلوچستان: کوہلو میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بم دھماکا، 2 افسر شہید
بلوچستان کے ضلع کوہلو میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دیسی ساختہ بم کا دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 2 افسران شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’قابل اعتبار خفیہ اطلاع پر بلوچستان کے علاقے کوہلو میں 10 فروری کو کارروائی شروع کی گئی تھی تاکہ دہشت گردوں کو آزادانہ کارروائیوں سے روکا جائے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں کارروائی کے دوران دیسی ساختہ بم کا دھماکا ہوا اور کارروائی کرنے والی پارٹی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں دو افسران شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ’میجر جواد اور کیپٹن صغیر نے شہادت پائی اور مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا‘۔
بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے تاکہ امن کے دشمنوں کو قابو کیا جائے۔
واقعے کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ دشمن عناصر کی جانب سے اس طرح کے بزدلانہ اقدامات بلوچستان میں بڑی محنت سے حاصل کیا گیا امن اور استحکام سبوتاژ نہیں کرسکتے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز اس طرح کے اقدامات اپنے خون اور جان کی قیمت پر ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
اس سے قبل لیویز اہلکار جمال شاہ نے بتایا تھا کہ کوہلو کے وسطی علاقے تڑیمڑ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی معمول کی گشت پر تھی کہ سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا تھا کہ دھماکے میں 2 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہو گئے، جنہیں کوہلو کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایم ایس ڈی ایچ کیو کوہلو ڈاکٹر اصغر مری نے ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام طبی عملے، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کو الرٹ کردیا تھا۔
واضح رہے کہ 4 فروری کو بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے جیوانی میں بارودی سرنگ کے دھماکے اور اس کے بعد مسلح عسکریت پسندوں کی جانب سے گھات لگا کر کیے گئے حملے میں ایک فوجی شہید اہلکار اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔
حکام کے مطابق کوسٹ گارڈز اہلکار اپنی گاڑی میں جا رہے تھے کہ اس دوران ان کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی تھی۔
اس سے قبل 20 جنوری 2023 کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے پنیر میں ریلوے ٹریک کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں انجن سمیت 6 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، جس کے سبب 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ترجمان پاکستان ریلوے محمد کاشف کے مطابق بولان کے علاقے پنیر ریلوے اسٹیشن پر واقع پٹری کے قریب زور دار دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں مچھ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کے انجن سمیت 6 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق بوگیاں اتر جانے سے 8 افراد زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔