پشاور: معمولی تنازع پراسلامیہ کالج کے لیکچرار قتل
پشاور کی اسلامیہ کالج میں معمولی تنازع پر مبینہ طور پر سیکیورٹی گارڈ نے شعبہ انگریزی کے لیکچرار کو قتل کردیا۔
اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) تھانہ کیمپس داؤد خان نے کہا کہ واقعہ کمپس میں پیش آیا جہاں اسلامیہ کالیج میں سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کرکے شعبہ انگریزی کے لیکچرار کو قتل کر دیا۔
پولیس نے گارڈ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کے بعد چھٹی کے دن اچانک موسم بہار کی چھٹیوں کے نام پر یونیورسٹی کو پانچ روز کے لیے بند کردیا ہے۔
ایس ایچ او نے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ مقتول لیکچرار بشیر محمد اور چوکیدار شیر محمد کے مابین کچھ عرصہ قبل زبانی تکرار ہوئی تھی جو آج پھر تکرار کے بعد مشت و گریاں ہوئے، دونوں طیش میں آگئے اور پھر چوکیدار نے کلاشنکوف سے جبکہ مبینہ طور پر پروفیسر نے پستول سے ایک دوسرے پر فائرنگ کی ہے جس کے دوران پروفیسر گولیاں لگنے سے جان بحق ہو گیا۔
واقعہ کے بعد چوکیدار کلاشنکوف سمیت موقع سے فرار ہوگیا ہے جس کے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپہ مارے جا رہے ہیں۔
پولیس ٹیم نے جائے وقوعہ سے کلاشنکوف کے متعدد خالی خولز اور 30 بور پستول کے 4 عدد خالی خولز جبکہ مقتول پروفیسر سے 30 بور پستول بمعہ دو عدد کارتوس بھی قبضے میں لیے۔
پولیس نے مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں چوکیدار شیر محمد کے خلاف یونیورسٹی کیمپس میں درج کرلیا۔
مقتول لیکچرار کے بھائی نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا کہ اسلامیہ کالج کے چوکیدار نے چند روز قبل زبانی تکرار پر آج میرے بھائی کو قتل کیا۔
ادھر اسلامیہ کالج پشاور نے پانچ روز کے لیے موسم بہار کی چھٹیوں کا اعلان کردیا۔
ٹیچنگ اسٹاف ایسوسی ایشن اسلامیہ کالج نے کہا ہے کہ یونیورسٹی بند کرنا مسئلہ کا حل نہیں معاملے کی تحقیقات کریں،اس صورتحال میں یونیورسٹی بند کرنے کا جواز نہیں، یہ یونیورسٹی کی نا اہلی ہے،انتظامیہ نے احتجاج سے بچنے کے لیے یونیورسٹی کو ایک ہفتے کے لیے بند کیا ہے۔