• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اٹلی کشتی حادثہ، دو پاکستانی جاں بحق، ایک کے لاپتا ہونے کی تصدیق

شائع February 28, 2023 اپ ڈیٹ March 1, 2023
ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے—فوٹو: رائٹرز
ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے—فوٹو: رائٹرز

دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اٹلی میں ہونے والے کشتی حادثے میں دو پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔

ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے تازہ بیان میں دو پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اٹلی کے ساحل پر کشتی کے بدقسمت حادثے میں دو پاکستانی بھی جان سے گئے، جن کی شناخت ان کے اہل خانہ نے کی۔

انہوں نے کہا کہ اسی حادثے میں زندہ بچ جانے والوں میں بھی ایک پاکستانی کی شناخت ہوئی ہے، جس کے بعد زندہ بچ جانے والوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اٹلی میں پاکستانی سفارت خانہ اس معاملے پر مدد کے لیے بدستور مصروف ہے، سفارتی عملے نے زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کی ہے اور اطالوی حکام سے بھی رابطے میں ہے۔

دفترخارجہ نے بتایا کہ اس سے قبل لیبیا کے شہر بن غازی کے قریب کشتی کے ایک اور حادثے میں تین پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ لیبیا میں پاکستان کے سفارت خانے کی جانب سے میتیں پاکستان لانے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے پاکستانیوں کو غیرقانونی طریقوں سے باہر بھیجنے والے افراد کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

ایف آئی اے نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ معاملے کی تحقیقات اور متاثرین کو غیرقانونی راستوں سے باہر بھیجنے والوں کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

ایف آئی اے نے کہا تھا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین سے رابطے بھی شروع کردیے گئے ہیں، جن میں سے اکثر کا تعلق پنجاب کے ضلع گجرات سے ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل اٹلی میں مختلف ممالک سے تارکین وطن کو لانے والی کشتی چٹانوں سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں چند بچوں سمیت 59 افراد ہلاک ہو گئے تاہم اب ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 62 ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار میں غیرملکی خبر ایجنسی کی شائع رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ بحری جہاز کئی روز قبل پاکستان، افغانستان، ایران اور کئی دیگر ممالک کے تارکین وطن کے ساتھ ترکیہ سے روانہ ہوا تھا اور اٹلی کے علاقے کلابیریا میں جنوبی ساحل کے قریب طوفانی موسم میں گھِر کر تباہ ہوگیا۔

اٹلی کے صوبے کروٹون کے میئر ونسنزو ووس نے 59 ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی اور عہدیدار صوبائی حکومت مانویلا کررا نے بتایا تھا کہ حادثے میں 81 افراد زندہ بچ گئے ہیں، جن میں سے 22 کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

مانویلا کررا نے کہا تھا کہ یہ کشتی 3 یا 4 روز قبل مشرقی ترکیہ میں ازمیر سے روانہ ہوئی تھی، زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ جہاز میں 140 سے 150 افراد سوار تھے۔

بعد ازاں ترجمان دفترخارجہ نے کہا تھا کہ اٹلی کے ساحل میں ٹکرا کر حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں سوار 20 میں سے 16 پاکستانیوں کی حالت بالکل ٹھیک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانے کے سینئر عہدیدار نے کشتی کے حادثے میں بچ جانے والے 16 پاکستانیوں سے ملاقات کی اور بظاہر ان کی جسمانی حالت اچھی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سفارت کار کے مطابق کشتی میں 20 پاکستانی سوار تھے۔

ترجمان نے بتایا تھا کہ اٹلی میں پاکستان سفارت خانہ حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے تاکہ 4 لاپتا پاکستانیوں کے بارے میں تفصیلات سامنے لائی جاسکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024