• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

گوجرانوالا: وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

شائع March 7, 2023
رانا ثنااللہ کے خلاف کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی —فائل فوٹو: ڈان نیوز
رانا ثنااللہ کے خلاف کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی —فائل فوٹو: ڈان نیوز

گوجرانوالا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کرتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

رانا ثنااللہ کے خلاف کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی جس میں پولیس نے عدالت کو وارنٹ کی عدم تعمیل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کی تعمیل کروانے کے لیے فیصل آباد گئے لیکن رانا ثنا اللہ نہیں مل سکے۔

رانا ثنااللہ کے وکلا کی طرف سے حاضری سے استشنیٰ کی درخواست دی گئی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے گوجرانوالہ تھانہ انڈسٹریل ایریا گجرات میں درج مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔

فیصلے میں عدالت نے رانا ثنااللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ انہیں گرفتار کر کے 28 مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی سابقہ حکومت پنجاب نے 2021 اپریل اور جنوری 2022 میں عدلیہ اور سرکاری افسران کو دھمکیاں دینے کے الزام میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا تھا۔

شکایت کنندہ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ 15 اپریل 2021 اور 29 جنوری 2022 کو اپنی تقاریر میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عدلیہ کو اپنا فرض ادا کرنے سے روکنے اور پنجاب پولیس کے افسران کے بچوں کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔

ایف آئی آر میں رانا ثنااللہ کا بیان بھی شامل کیا گیا ہے جو ’جیو ٹی وی‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ پر نشر ہوا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ کے بیان کا مقصد عدلیہ، چیف سیکریٹری پنجاب، کمشنر اور ملک کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا تھا، ان کا مقصد سرکاری ملازمین کو اپنے فرائض کی ادائیگی اور قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے روکنا تھا۔

درخواست گزار نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر کی تقاریر نے عدلیہ، بیوروکریسی، پولیس، انتظامیہ اور قوم میں خوف و ہراس پھیلایا اور استدعا کی گئی ہے کہ رانا ثنااللہ کے بیان کی تحقیقات کی جائیں اور انہیں سزا دی جائے تاکہ سرکاری اہلکاروں کے خلاف بولنے والے دوسرے شہریوں کے لیے ایک مثال بن سکے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024