طورخم بارڈر کے قریب لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 7 ہوگئی
خیبرپختونخوا میں ضلع خیبر کے علاقے طورخم بارڈر پر تین دن قبل بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب پہاڑی تودہ گرنے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے جہاں آج مزید دو افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔
ریسکیو 1122 کی طرف سے جارہ کردہ بیان کے مطابق آج برآمد ہونے والی دونوں لاشوں کو طبی کارروائی کے لیے ضلع ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان تیمور علی نے تصدیق کی کہ لینڈ سلائڈنگ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 7 ہو چکی ہے۔
ابتدائی طور پر منگل (18 اپریل) کے واقعے میں تین ٹرانسپورٹرز جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جہاں افغانستان جانے والے 15 کنٹینر پر سوار ٹریلر مٹی کے تودے کی زد میں آ گئے تھے۔
گزشتہ روز بھی مٹی کی ڈھیر سے دو لاشیں برآمد کی گئیں تھی اور جاں بحق ہونے والے پانچوں افراد افغان باشندے تھے۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کی جگہ پر تقریباً آج 9 بجے تک بھی ریسکیو آپریشن جاری رہا۔
آج صبح خیبرپختونخوا کے ڈپٹی کمشنر کی طرف سے جارہ کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ دوپہر کے وقت مٹی کے تودے گرنے کی وجہ دے ریسکیو آپریشن معطل کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ حفاظتی اقدامات کے پیش نظر آپریشن معطل کیا گیا تھاجو کہ بعد میں پھر سے شروع ہوا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز آپریشن سست رفتار سے چل رہا تھا جہاں صرف تین کرینز موجود تھیں اور مقامی رضاکاروں اور ریسکیو 1122 کو بھاری مشینری کی قلت کا سامنا تھا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق پاکستان اور افغانستان کو ملانے والے اہم راستے طورخم بارڈر پر رات کو تقریباً 2:30 بجے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے نتیجے میں 20 ٹرک دب گئے تھے۔
علاوہ ازیں ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال فیضی نے بتایا تھا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے فوراً بعد آگ بھڑک اٹھی تھی کیونکہ ٹرک ڈرائیورز چولہے پر سحری تیار کررہے تھے، تاہم اب آگ پر قابو پالیا گیا تھا۔
بعدازاں مقامی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ سحری تیار کرنے والے چولھے کا گیس سلینڈر پھٹنے کی وجہ سے کچھ گاڑیوں کو آگ لگ گئی۔
ٹرانسپورٹرز کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے گاڑیوں میں موجود کروڑوں روپے کے سیمنٹ، چینی، ٹائرز اور دیگر اشیا کو شدید نقصان پہنچا ہے۔