• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اسلامک جہاد اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق

شائع May 14, 2023
ہسپتال ڈائریکٹر نے کہا کہ ایک گھر پر فضائی حملوں سے قریب واقع شہدا الاقصیٰ ہسپتال کو بھی نقصان پہنچا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتال ڈائریکٹر نے کہا کہ ایک گھر پر فضائی حملوں سے قریب واقع شہدا الاقصیٰ ہسپتال کو بھی نقصان پہنچا—فوٹو: اے ایف پی

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم اسلامک جہاد اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جس کے سبب کئی روز سے جاری سرحد پار فائرنگ کے بدترین واقعات کے خاتمے کا امکان پیدا ہوا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی میں ثالثی کرنے والے ملک مصر نے تمام فریقوں سے معاہدے کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

معاہدے کے متن میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی فریق کے معاہدے کی روشنی میں مصر نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی فریق کے درمیان جنگ بندی ہو گئی ہے جوکہ رات 10 بجے شروع ہوگی۔

معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی کی پابندی کریں گے جس کے تحت شہریوں کو نشانہ بنانے، مکانات کو مسمار کرنے اور لوگوں کو نشانہ بنانے کے سلسلے کا خاتمہ شامل ہوگا۔

اسرائیلی حکام کی جانب سے فوری طور پر اس معاہدے کی تصدیق نہیں کی گئی، حتیٰ کہ جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دیے جانے کے وقت بھی دونوں فریقین کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، جنوبی اسرائیل میں ہنگامی سائرن بجتے رہے اور اسرائیل کی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے اسلامک جہاد کی 6 آپریشنل کمانڈ پوسٹوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیل نے منگل کی صبح فضائی حملوں کا تازہ ترین سلسلہ شروع کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اسلامک جہاد کے کمانڈروں کو نشانہ بنا رہا ہے جنہوں نے اسرائیل میں حملوں کی منصوبہ بندی کی۔

ردعمل میں ایرانی حمایت یافتہ گروپ نے سیکڑوں راکٹ فائر کیے، جس کے سبب 15 لاکھ اسرائیلیوں کو پناہ گاہوں میں بھیجنا پڑا۔

5 روز کے دوران اسرائیل نے اسلامک جہاد کے 6 سینیئر کمانڈروں کو قتل کیا اور متعدد فوجی تنصیبات کو تباہ کر دیا لیکن فضائی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 10 شہری بھی مارے گئے۔

غزہ کے جنگجوؤں نے علی الصبح راکٹ فائر کیے، سائرن بجائے اور اسرائیلیوں کو پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور کردیا، ہسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ غزہ سے تعلق رکھنے والا ایک فلسطینی مزدور (جو اسرائیل میں کام کر رہا تھا) راکٹ کے گولے لگنے سے مارا گیا۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ طیاروں نے غزہ میں اسلامک جہاد کے کمانڈ سینٹرز اور راکٹ لانچروں کو نشانہ بنایا، علاقے میں دھوئیں کے بڑے بادل اٹھتے گئے جبکہ بم دھماکے والے علاقوں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں آئیں۔

ہسپتال ڈائریکٹر نے کہا کہ ایک گھر پر فضائی حملوں سے قریب واقع شہدا الاقصیٰ ہسپتال کو بھی نقصان پہنچا، جس سے متعدد نرسیں اور مریض زخمی بھی ہوئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے شہریوں کی ہلاکتوں اور مکانات کو پہنچنے والے نقصان کو محدود کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے اور اسلامی جہاد پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جان بوجھ کر اپنے کمانڈ سینٹرز رہائشی علاقوں میں قائم کر رہے ہیں۔

فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد کی روک تھام کے لیے مداخلت کرے۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ شمال مغربی کنارے میں نابلس کے مضافات میں اسرائیلی حملے میں 2 فلسطینی مارے گئے، جہاں جھڑپیں شروع ہو چکی ہیں، ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ مسلح افراد کا اسرائیلی فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

چند گھنٹوں بعد اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ ایک شخص ہاتھ میں چاقو لیے افسران کی جانب بھاگ رہا تھا، تاہم اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024