• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

ممنوعہ فنڈنگ کیس: جواب جمع کروانے کیلئے پی ٹی آئی کی 4 ماہ کی مہلت کی درخواست مسترد

شائع May 24, 2023
بینچ نے پی ٹی آئی کو آئندہ سماعت تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
بینچ نے پی ٹی آئی کو آئندہ سماعت تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروانے کے لیے 4 ماہ کا وقت مانگنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی کر دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کو آئندہ سماعت تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔

بنچ نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی شوکاز نوٹس کے مندرجات مسترد کرنے سے گریزاں ہے جو کہ معقول دلیل اور ناقابل تردید بینک ریکارڈ پر مبنی ہیں۔

پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈنگ ملنے کے بعد قانونی تقاضے کے طور پر الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے شوکاز نوٹس کا جواب داخل کرنے کے بجائے پی ٹی آئی وقت مانگتی رہی اور نوٹس کے جواب کے لیے 4 ماہ کا وقت مانگا، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جوکہ گزشتہ روز جاری کردیا گیا۔

پی ٹی آئی کے وکیل نوید انجم الیکشن کمیشن بینچ کے سامنے پیش ہوئے اور استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کے ارکان کے ساتھ ساتھ بینک حکام کو بھی پیش ہونے کا موقع دیا جائے جنہوں نے الیکشن کمیشن کو متعلقہ اکاؤنٹس کا ریکارڈ فراہم کیا تھا۔

تاہم الیکشن کمیشن بینچ نے کہا کہ اب مرحلہ غیر قانونی/ ممنوعہ فنڈز کو ضبط کرنے کا ہے اور اب انہیں لازمی نوٹس کا جواب جمع کروانا ہوگا۔

بینچ نے محفوظ کردہ حکم نامہ جاری کیا، جس میں ایک کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی آبزرویشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ انتظامی کارروائی میں منصفانہ ٹرائل اور مناسب عمل کے حق کا یہ مطلب نہیں ہے کہ فریق کو گواہوں سے جرح کرنے کا موقع فراہم کیا جائے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ فیصلہ کنندہ کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ فریق کے ساتھ منصفانہ سلوک کرے۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے موجودہ کارروائی الیکشن کمیشن کی طرف سے 02-08-2022 کو منظور کیے گئے حکم پر عمل درآمد ہے، جواب دہندہ فریق شو کاز نوٹس کے مندرجات کی تردید سے گریزاں ہے جو کہ معقول استدلال اور ناقابل تردید بینک ریکارڈ پر مبنی ہے۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ مدعا علیہ فریق شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب جمع کرانے سے گریز کر رہا ہے اور وہ معاملے کو طول دینے کے لیے متفرق درخواستیں جمع کروارہا ہے۔

علاوہ ازیں توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے انہیں اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو اگلی سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت دے دی۔

الیکشن کمیشن کے بینچ نے واضح کیا کہ دونوں رہنماؤں کے اگلی بار پیش نہ ہونے کی صورت میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جاسکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024