بھارت: مختلف ریاستیں شدید گرمی کی لپیٹ میں آگئیں، لگ بھگ 100 افراد ہلاک
بھارت کی ریاستوں اتر پردیش اور بہار میں گزشتہ تین روز سے جاری گرمی کی شدید لہر کے باعث کم از کم 98 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’انادولو‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام نے ان افراد کی گرمی کے باعث ہلاکتوں کی تصدیق کی۔
بھارت ان دنوں گرمی کی شدید لہر کا شکار ہے جب کہ ملک کے کچھ حصوں میں گزشتہ چند روز سے شدید گرمی کی لہریں دیکھنے میں آرہی ہیں جہاں کئی مقامات پر درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے بھی تجاوز کر گیا اور اس دوران شمالی اتر پردیش میں 54 اور مشرقی بہار میں 44 افراد ہلاک ہوئے۔
اتر پردیش میں تمام 54 اموات ایک ضلع بلیا سے رپورٹ ہوئیں جہاں کم از کم 400 دیگر لوگوں کو علاج کے لیے ضلعی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایس کے یادو نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ریاستی دارالحکومت لکھنؤ سے ایک ٹیم آئے گی۔
ایس کے یادو نے انادولو کو بتایا کہ وہ ٹیم دیکھے گی کہ ان اموات کی وجہ گرمی کے بجائے کوئی اور بیماری تو نہیں، مرنے والوں میں سے زیادہ تر ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسی دیگر بیماریوں سے متاثر تھے۔
ضلع بلیا میں ہفتے کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
مشرقی ریاست بہار میں گرم موسم کی وجہ سے مزید 44 افراد ہلاک ہوئے۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’انڈیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق 44 اموات میں سے 35 افراد کی موت پٹنہ شہر میں ہوئی، ریاست کے دیگر اضلاع میں 9 افراد کی موت ہوئی۔
بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں جمعے کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، ریاست کے دیگر 11 اضلاع میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے ملک کی کئی ریاستوں میں ہیٹ ویو کی پیش گوئی کی اور بہار کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا۔
بھارت کی کئی ریاستوں نے جھلساتی گرمی کی وجہ سے اسکولوں کی گرمیوں کی تعطیلات میں اضافہ کردیا ہے۔
طبی جریدے ’دی لانسیٹ‘ کی جانب سے گزشتہ سال شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ بھارت میں 2000 سے 2004 اور 2017 سے 2021 کے درمیان گرمی کی وجہ سے ہونے والی اموات میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔