اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر گر کر 3.5 ارب ڈالر رہ گئے
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 16 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران تقریباً 50 کروڑ ڈالر کم ہو گئے، جس کے سبب ملک کا بیرونی اکاؤنٹ مزید کمزور ہو گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک نے بتایا کہ اس نے ہفتے کے دوران 48 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض کی ادائیگی کی، جس کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر محض 3 ارب 53 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہ گئے ہیں، یہ فروری سے کم ترین سطح ہے۔
تاہم اصرار کیا کہ حکومت کی طرف سے ہفتے کے دوران موصول ہونے والے 30 کروڑ ڈالر کے کمرشل قرض کو شامل نہیں کیا گیا، جسے اگلے ہفتے کے اعداد و شمار میں شامل کیا جائے گا۔
رواں مالی سال کم برآمدات اور ترسیلات زر کی وجہ سے ملک کو پہلے ہی 7.1 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے، یہ رقم 1.1 ارب ڈالر سے کہیں زیادہ تھی، جو ملک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
وزیر خزانہ اسحٰق ڈار بظاہر آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بارے میں ماہرین اور میڈیا کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے ہیں، وہ اب بھی پُر امید ہیں کہ عالمی مالیاتی ادارہ رواں مہینے کے آخر تک بیل آؤٹ پیکج ختم ہونے سے قبل ایک قسط جاری کر دے گا۔
دوسری جانب، جمعرات کو انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کی قدر میں 25 پیسے کی کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک نے ایک دن قبل رپورٹ کیاتھا کہ ڈالر 286 روپے 98 پیسے پر بند ہوا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مسلسل دوسرے روز بھی 292 روپے پر برقرار رہی۔