• KHI: Asr 4:49pm Maghrib 6:30pm
  • LHR: Asr 4:19pm Maghrib 6:02pm
  • ISB: Asr 4:23pm Maghrib 6:07pm
  • KHI: Asr 4:49pm Maghrib 6:30pm
  • LHR: Asr 4:19pm Maghrib 6:02pm
  • ISB: Asr 4:23pm Maghrib 6:07pm

وزیراعظم نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سینٹر آف ایکسیلینس کا افتتاح کردیا

شائع July 7, 2023
وزیراعظم شہباز شریف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ اکاؤنٹ کا اجرا بھی کردیا— فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم شہباز شریف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ اکاؤنٹ کا اجرا بھی کردیا— فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے غذائی تحفظ میں اضافے اور زرعی برآمدات بہتر بنانے کے لیے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سینٹر آف ایکسیلینس کا افتتاح کر دیا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سینٹر آف ایکسیلینس کی افتتاحی تقریب راولپنڈی میں منعقد ہوئی، جس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وفاقی وزرا بھی موجود تھے۔

لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سینٹر آف ایکسیلینس کے قیام کا مقصد غذائی تحفظ بڑھانے کے ساتھ ساتھ زرعی برآمدات کو بہتر بنانا اور اس طرح ملک کے اندر لاکھوں ایکڑ غیر کاشت شدہ یا کم پیداوار کی حامل زمین تبدیل کرکے قومی خزانے پر درآمدی بوجھ کم کرنا ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق 36.9 فیصد پاکستانی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور ان میں سے 18.3 فیصد کو خوراک کے شدید بحران کا سامنا ہے اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سینٹر آف ایکسیلینس کا قیام پہلا غیرمعمولی اقدام ہے۔

موجودہ غذائی عدم تحفظ، بڑے پیمانے پر غذائی قلت اور زرعی مصنوعات کے بڑھتے ہوئے درآمدی بل کے ساتھ ساتھ آبادی میں اضافے اور مستقبل کی گھریلو غذائی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی، سیاسی، اقتصادی اور فوجی قیادت نے اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اور نتیجہ خیز اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ جدید ترین نظام جدید ٹیکنالوجیز اور زمین کی زرعی ماحولیاتی صلاحیت پر مبنی پائیدار درست زرعی طریقوں کے ذریعے زرعی پیداوار کو بہتر بنانے میں مدد دے گا جبکہ دیہی آبادیوں کی فلاح و بہبود اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔

جغرافیائی انفارمیشن سسٹم پر مبنی لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سینٹر آف ایکسیلینس زراعت کی ڈیجیٹائزیشن منظم کرکے قومی زرعی پیداوار کو بہتر بنائے گا، ریموٹ سینسنگ اور جغرافیائی ٹیکنالوجیز کے ذریعے مقامی کاشت کاروں کو مٹی، فصلوں، موسم، آبی وسائل اور کیڑوں کی نگرانی کے بارے میں بروقت درست معلومات فراہم کرے گا اور ساتھ ہی مؤثر مارکیٹنگ کے نظام کے ذریعے مڈل مین کے کردار کو بھی کم سے کم کرے گا۔

راولپنڈی میں ہونے والی اس تقریب میں وفاقی وزرا برائے خزانہ، دفاع، منصوبہ بندی و ترقی، نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، اطلاعات و نشریات، صوبائی حکومتوں کے چیف سیکریٹریز، زرعی ماہرین اور سینئر فوجی حکام نے بھی شرکت کی۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ اکاؤنٹ کا اجرا

ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے جمعہ کو منعقدہ تقریب میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ اکاؤنٹ کا اجرا کردیا۔

اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال 3 لاکھ نئے افراد کو پروگرام میں شامل کیا جائےگا، سماجی تحفظ اکاؤنٹ سے پروگرام میں شفافیت آئے گی اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ افراد بینک کے اکاؤنٹ ہولڈر ہوں گے۔

اکاؤنٹ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا دائرہ کاربڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقے کے افراد کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا اور کارآمد شہری بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا، ملک کے چاروں صوبوں سمیت بہت بڑا حصہ سیلاب میں ڈوبا ہوا تھا اور 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے لیکن اس موقع پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 70 ارب روپے متاثرین میں انتہائی شفاف طریقے سے تقسیم کیے گئے، دوست ممالک اور دیگر ذرائع سے جو امداد ملی وہ اس کے علاوہ تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت تعلیمی وظائف فراہم کیے جا رہے ہیں لیکن یہ تعلیمی وظائف تعلیمی سفر جاری رہنے سے مشروط ہونے چاہئیں، یہ پروگرام سابق وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کا وژن تھا اور اس پروگرام کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ایک لاکھ لیپ ٹاپ کی تقسیم کے پروگرام کا افتتاح

دوسری جانب وزیراعظم نے جمعے کو جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت باصلاحیت نوجوانوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے۔

شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب میں خادم پنجاب تھا تو نوجوانوں میں لاکھوں لیپ ٹاپس تقسیم کیے، پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ سے بے شمار طلبہ کو تعلیمی وظائف فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا، ان میں سے بہت سے طلبا و طالبات آج ڈاکٹرز، انجینئرز اور کامیاب پروفیشنلز بن چکے ہیں اور پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ-19 کی عالمگیر وبا آئی تو درسگاہیں بند ہو گئیں، یہ لیپ ٹاپ ہی تھا جو نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے اور کامیاب پروفیشنل بننے کا ذریعہ بنا، جدید دور کے تقاضوں کے مطابق قوم کے ہر بچے کو اپنا پیٹ کاٹ کر لیپ ٹاپ فراہم کریں گے۔

وزیر اعظم نے آئندہ ایک سال کے دوران نوجوانوں میں مزید ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیپ ٹاپ کسی سفارش پر نہیں بلکہ خالصتاً میرٹ پر ملے گا، میرا بس چلے تو ایک لاکھ نہیں بلکہ ایک کروڑ لیپ ٹاپ نوجوانوں میں تقسیم کروں کیونکہ یہی لیپ ٹاپ پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کا ذریعہ بنیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 20 ستمبر 2024
کارٹون : 19 ستمبر 2024