• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

جڑواں شہروں میں موسلا دھار بارش، راولپنڈی میں سیلابی صورتحال، رین ایمرجنسی نافذ

شائع July 15, 2023
محکمہ موسمیات کے مطابق جڑواں شہروں میں 60 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی—فوٹو: طاہر نصیر
محکمہ موسمیات کے مطابق جڑواں شہروں میں 60 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی—فوٹو: طاہر نصیر

اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں جڑواں شہروں میں رین ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا، مقامی حکام مشینری کی مدد سے بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے سڑکوں پر مصروف ہیں۔

واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کے مینیجنگ ڈائریکٹر محمد تنویر نے کہا کہ راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، بارش دن کے اوائل میں شروع ہوئی اور کئی گھنٹوں تک جاری رہی، بالآخر دوپہر تک اس کا زور ٹوٹا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جڑواں شہروں میں 60 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے جس سے سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی، شمس آباد میں 60 ملی میٹر بارش ہوئی، چکلالہ میں 46 ملی میٹر، پنڈی میں 28 ملی میٹر، روات میں 12 ملی میٹر، گولڑہ میں 16 ملی میٹر اور سید پور میں 20 ملی میٹر بارش ہوئی۔

بھاری مقدار میں بارش کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے، جس سے ٹریفک کی روانی میں خلل پڑا اور رہائشیوں کے لیے مشکلات پیدا ہوئیں، منیجنگ ڈائریکٹر واسا محمد تنویر نے کہا کہ نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کے لیے ہیوی مشینری اور عملہ مصروف عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا ہدف اضافی پانی کو نکالنا اور متاثرہ کمیونٹیز کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے، تمام تر کوششیں زیر آب علاقوں سے تیزی سے پانی نکالنے اور سیلاب سے لاحق ممکنہ خطرات سے نمٹنے پر مرکوز ہیں۔

ایم ڈی واسا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نالہ لئی میں پانی کا بہاؤ کٹاریاں کے مقام 7.5 فٹ جبکہ گوالمنڈی پل پر 6.5 فٹ ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام نے بارش کے سبب نقصانات کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں، کمیٹی چوک انڈر پاس کی نالیوں کی واسا نے پہلے ہی صفائی کر دی تھی جہاں اب ٹریفک رواں دواں ہے۔

محمد تنویر نے کہا کہ حکام ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں اور کسی بھی اضافی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، زیادہ تر متاثرہ علاقوں میں جمع ہونے والا بارش کا پانی صاف کر دیا گیا ہے۔

دریائے ستلج کی صورتحال

دریں اثنا پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مزید کمی آگئی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاو معمول پر آگیا ہے، وہاں پانی کی آمد 29 ہزار اور اخراج بھی 29 ہزار ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، وہاں پانی کی آمد 74 ہزار 438 اور اخراج بھی 74 ہزار 438 ہے۔، علاوہ ازیں دریائے راوی، چناب اور جہلم میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عمران قریشی کا کہنا ہے کہا پی ڈی ایم اے صوبہ بھر کی انتظامیہ کے ساتھ 7/24 رابطہ میں ہے، پی ڈی ایم اے کے صوبائی کنٹرول روم سے تمام دریاؤں کی کڑی نگرانی جاری ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے وسطی علاقے کئی روز سے سیلابی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ بھارت کی شمالی ریاستوں (جہاں سے دریائے ستلج اور راوی میں پانی آتا ہے) میں گزشتہ ایک ہفتے سے موسلادھار بارشیں ہوئیں، نتیجتاً بھارت پاکستان کے زیریں علاقوں کی جانب زیادہ پانی چھوڑ رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024