مراکش: منی بس گہری کھائی میں جاگری، 24 افراد ہلاک
مراکش میں منی بس کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق شمالی افریقی ملک کے اب تک کے بدترین سڑک حادثات میں سے ایک حادثے میں بس میں سوار تمام ہی مسافر موت کے منہ میں چلے گئے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ مسافر وسطی صوبے ایزلال کے قصبے ڈیمنیٹ میں ہفتہ وار بازار کے لیے پہاڑی راستے سے سفر کر رہے تھے کہ منی بس موڑ کاٹتے ہوئے الٹ گئی۔
نشریاتی ادارے ’2 ایم‘ پر نشر تصاویر میں گاڑی کو کھائی کی گہرائی میں تباہ دکھایا گیا۔
ڈیمنیٹ ہسپتال کے ڈائریکٹر یوسف مخلوفی نے 2 ایم کو بتایا کہ تمام مسافر مر چکے ہیں، انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں کم از کم 2 خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔
مقامی این جی او کے لیے کام کرنے والے شہری نے کہا کہ منی بس کے پاس لائسنس نہیں تھا اور یہ ایسا مسئلہ ہے جو خاص طور پر صوبہ عزیلال سمیت دیگر پہاڑی علاقوں کے رہائشیوں کو متاثر کرتا ہے۔
انہوں نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی قصبے سے تھا، انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کی تدفین کے لیے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
مراکش اور دیگر شمالی افریقی ممالک کی سڑکوں پر اکثر حادثات ہوتے رہتے ہیں جن میں سالانہ ہزاروں اموات ہوتی ہیں۔
مقامی حکام نے بتایا کہ مارچ میں 11 افراد اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب کہ منی بس ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر درخت سے جا ٹکرائی تھی۔
غریب شہری دیہی علاقوں میں سفر کرنے کے لیے کوچز اور منی بسوں کا استعمال کرتے ہیں۔
گزشتہ سال اگست میں مراکش کے معاشی دارالحکومت کاسا بلانکا کے مشرق میں ایک موڑ پر بس الٹنے سے 23 افراد ہلاک اور 36 زخمی ہو گئے تھے۔
نیشنل روڈ سیفٹی ایجنسی کے مطابق مراکش میں سالانہ اوسطاً 3 ہزار 500 اموات اور 12 ہزار افراد زخمی ہوتے ہیں، یہ روزانہ اوسطاً 10 اموات بنتی ہیں، گزشتہ سال ان ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 200 کے لگ بھگ تھی۔
2012 میں ملکی تاریخ کے بدترین بس حادثے میں 42 افراد ہلاکت کے بعد سے حکام نے 2026 تک اموات کی شرح کو نصف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔