• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

مالی سال 2023: بڑی صنعتوں کی پیداوار 10.2 فیصد سکڑ گئی

شائع August 16, 2023
مالی سال 2023 کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں 18.68 فیصد کمی ہوئی — فائل فوٹو: اے ایف پی
مالی سال 2023 کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں 18.68 فیصد کمی ہوئی — فائل فوٹو: اے ایف پی

ملک کی بڑی صنعتوں کی پیداوار میں گزشتہ مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر 10.26 فیصد کمی ہوئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران مسلسل 10ویں مہینے پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی، جو جون میں 14.96 فیصد گر گئیں، اس کی بنیادی وجہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں سست روی ہے۔

مالی سال 2023 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی بڑی تعداد میں بے روزگاری میں اضافے سے ظاہر ہوتی ہے، پیداوار میں کمی کے سبب ایسی صورتحال پیدا ہوئی جہاں کافی تعداد میں لوگوں کی نوکریاں چلی گئیں۔

یہ اعداد و شمار ان چیلنجز کو ظاہر کرتے ہیں جن کا پاکستانی مینوفیکچررز کو سامنا ہے اور آنے والے مہینوں میں ملک میں مجموعی معاشی کارکردگی کے حوالے سے تحفظات کو بڑھاتے ہیں۔

مئی میں گزشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 14.37 فیصد کمی ہوئی، اپریل میں 21 فیصد تنزلی ہوئی جبکہ مارچ میں پیدوار 25 فیصد گری تھیں، اسی طرح فروری میں 11.6 فیصد اور جنوری میں 7.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

دسمبر 2022 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.51 فیصد کی معمولی کمی ہوئی، نومبر 2022 میں 5.49 فیصد کی منفی نمو، اکتوبر 2022 میں 7.7 فیصد کی تنزلی ہوئی، ستمبر 2022 میں اس سے پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 2.27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی، اگست 2022 میں 0.30 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا تھا جبکہ جولائی 2022 میں 1.67 فیصد کمی ہوئی تھی، جو گزشتہ مالی سال 2023 کا ابتدائی مہینہ تھا۔

اس سے پچھلے مالی سال 2022 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار 11.7 فیصد بڑھی تھی، پیداوار کا تخمینہ نئے بنیادی سال 16-2015 کو استعمال کرتے ہوئے لگایا جاتا ہے، گزشتہ مالی سال 2023 کے دوران 20 شعبوں کی پیداوار سکڑی جبکہ 4 شعبوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار مالی سال 2023 کے دوران اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 18.68 فیصد کم ہوئی، زیادہ منفی نمو یارن میں 22.09 فیصد اور کپڑے میں 12.39 فیصد ریکارڈ کی گئی، دیگر مصنوعات کی پیداوار میں معمولی اضافہ دیکھا گیا، تیار ملبوسات کی پیداوار مالی سال 2023 کے دوران 27.16 فیصد بڑھیں۔

خوارک کے گروپ میں گندم اور چاول کی پیداوار 0.31 فیصد، چینی اور بیکری مصنوعات کی پیداوار 15.31 فیصد اور چائے کی پیداوار 10.65 فیصد گھٹی، تاہم خوردنی تیل کی پیداوار 13.57 فیصد اور ویجیٹیبل گھی کی 10.64 فیصد بڑھی۔

مالی سال 2023 کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی منفی نمو 13.39 فیصد رہی، اس کی بنیادی وجہ پیٹرول اور ہائی ڈیزل کی پیداوار میں کمی ہے جبکہ تمام پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں ماسوائے جیٹ فیول، مٹی کا تیل، جیوٹ اور بلیچنگ تیل سست روی دیکھی گئی۔

اسی طرح آٹو سیکٹرکی پیداوار میں 49.99 فیصد تنزلی دیکھی گئی، ڈیزل انجنز کے علاوہ تقریباً تمام قسم کی گاڑیوں کی پیداوار گر گئی۔

مالی سال 2023 کے دوران لوہے اور اسٹیل کی پیداوار بھی 5.12 فیصد گھٹ گئی، فارماسیوٹیکل مصنوعات کی پیداوار 28.85 فیصد، ربر مصنوعات کی 4.97 فیصد اور کھاد کی پیداوار 9 فیصد کم ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024