• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

عمران خان کی سپریم کورٹ سے ’سیاسی انتقام‘ روکنے کی استدعا

شائع August 18, 2023
چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیلوں پر گزشتہ سماعت پر فریقین کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے —فائل فوٹو: اے ایف پی
چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیلوں پر گزشتہ سماعت پر فریقین کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے —فائل فوٹو: اے ایف پی

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ وفاقی اور صوبائی حکام کو سیاسی انتقام سے باز رہنے اور ریاستی مشینری کا ناجائز استعمال روکنے کا حکم دے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے توسط سے دائر اپنی درخواست میں عمران خان نے استدعا کی کہ غیر معمولی حالات کے پیش نظر سپریم کورٹ کو ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے فوجداری نظام انصاف پر بڑے پیمانے پر عوام کے اعتماد اور بھروسے کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

عمران خان نے یہ درخواست ایسے وقت میں دائر کی ہے جب حال ہی میں ان کی متعدد قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواستیں ٹرائل کورٹس کی جانب سے مسترد کر دی گئیں، زیادہ تر درخواستیں عدالت میں ان کی عدم پیشی کی وجہ سے مسترد ہوئیں۔

سابق وزیر اعظم نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ وہ ان کی زیر التوا قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواستوں کو خارج کرنے کے ٹرائل کورٹ کے احکامات کو کالعدم قرار دے، ان کے بقول ان کی درخواستیں میرٹ یا تکنیکی باتوں پر بحث کیے بغیر خارج کر دی گئی تھیں۔

انہوں نے عدالت سے کہا کہ وہ انصاف کی سنگین پامالی کو درست کرے اور موجودہ درخواست کو قبول کرتے ہوئے آئینی تحفظ کے نفاذ اور تاثیر کو برقرار رکھے۔

انہوں نے دلیل دی کہ ٹرائل کورٹس کی جانب سے تکنیکی بنیادوں پر ضمانت قبل از گرفتاری خارج کرنے کے فیصلے، اس حقیقت کے باوجود کہ انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے، آئین کے آرٹیکل 4 اور 10 اے کی خلاف ورزی ہیں۔

قانونی ٹیم کی اٹک جیل میں سابق وزیراعظم سے ملاقات

دوسری جانب پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے رکن ایڈووکیٹ عمیر خان نیازی کو جمعرات کو اٹک جیل میں سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔

ابتدائی طور پر 6 رکنی قانونی ٹیم عمران خان سے ملاقات کے لیے اٹک جیل پہنچی جنہیں تقریباً آدھے گھنٹے تک بیرونی ناکے پر روک دیا گیا، بعد ازاں صرف ایک وکیل کو سابق وزیر اعظم سے تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کی اجازت دی گئی۔

ایڈووکیٹ عمیر خان نیازی نے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ عمران خان کا حوصلہ بلند ہے اور مشکل وقت کے باوجود 100 سال تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنے کو تیار ہیں۔

وکیل نے عمران خان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میری قربانیاں قوم اور جمہوریت کے لیے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کئی روزسے شیو نہیں کی، جب انہوں نے اس کی وجہ پوچھی تو عمران خان نے انہیں بتایا کہ مجھے آج ایک آئینہ فراہم کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024