• KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:12pm
  • ISB: Asr 3:37pm Maghrib 5:14pm
  • KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:12pm
  • ISB: Asr 3:37pm Maghrib 5:14pm

ارشد ندیم نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں پاکستان کیلئے پہلا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کردی

شائع August 28, 2023
ارشد ندیم نے سجدہ ریز ہو کر تاریخی کامیابی کا جشن منایا—فوٹو: اے ایف پی
ارشد ندیم نے سجدہ ریز ہو کر تاریخی کامیابی کا جشن منایا—فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کے ارشد ندیم نے ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئین شپ میں جیولن تھرو کے فائنل مقابلے میں چاندی کا تمغہ حاصل کر لیا،

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پاکستانی ایتھلیٹ نے ان عالمی مقابلوں کی تاریخ میں کوئی بھی تمغہ جیتا ہو۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے جیولن تھرو فائنل میں ارشد ندیم کی 87.82 میٹرز کی تھرو ان کی تمام تھروز میں سب سے بہترین تھی جو انہیں چھٹی پوزیشن سے دوسری پوزیشن پر لے آئی جبکہ بھارت کے نیرج چوپڑا پہلے نمبر پر رہے۔

نیرج چوپڑا نے اپنی پہلی تھرو میں 88.17 میٹر دور جیولن پھینک کر بار سیٹ کردیا تھا، ارشد ندیم نے اپنی اگلی 3 کوششوں میں اس آدھے میٹر سے بھی کم فرق کو پار کرنے کی کوشش کی لیکن گزشتہ سال برمنگھم میں 90.18 میٹر کی تھرو کرکے گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم اس میں کامیاب نہ ہوسکے۔

تاہم اس کے باوجود ہنگری کے شہر بڈاپسٹ میں ہونے والی اس چیمپئن شپ کے جیولن تھرو کے مقابلے میں ارشد ندیم دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے اور پاکستان کے لیے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپین شپ میں پہلی بار چاندی کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کردی۔

ان کی یہ کامیابی اس تناظر میں بھی غیرمعمولی ہے کہ انہوں نے گزشتہ ایک برس کے دوران پہلی بار کسی عالمی مقابلے میں حصہ لیا ہے اور تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے۔

ارشد ندیم نے گزشتہ برس ہونے والے اسلامک گیمز میں طلائی تمغہ جیتنے کے بعد اپنی کہنی اور گھٹنے کی سرجری کروائی اور پھر ایک طویل عرصے تک بحالی کے عمل سے گزرے۔

ارشد ندیم نے پہلی تھرو میں 74.80 اور دوسری تھرو میں 82.81 میٹر تک جیولن پھینکا، تیسری تھرو میں 87.82 میٹر تک جیولن پھینک کر وہ نیرج چوپڑا کے بعد دوسرے نمبر پر آگئے۔

چوتھی کوشش میں انہوں نے 87.15 میٹر جبکہ چھٹی تھرو میں 81.86 میٹر تک جیولن پھینکا، پانچویں باری میں ان کی تھرو کو فاؤل قرار دیا گیا تھا۔

طلائی تمغے کے حصول کے لیے ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا کے درمیان کشمکش آخری تھرو تک جاری رہی جہاں ارشد ندیم نے مزید بڑی تھرو کرنے کی کوشش کی لیکن ان کی آخری تھرو 81.86 میٹر کی رہی اور وہ دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

پاکستان کے لیے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپین شپ میں پہلی بار چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد ارشد ندیم نے سجدہ ریز ہو کر تاریخی کامیابی کا جشن منایا۔

کارٹون

کارٹون : 1 نومبر 2024
کارٹون : 31 اکتوبر 2024