سفارتی مشنز پر متعلقہ ممالک کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بریفنگ دینے پر زور
دفتر خارجہ نے کہا ہے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اسلام آباد میں موجود سفارتی حکام پر زور دیا گیا کہ وہ پاکستان کے بھرپور وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے متعلقہ ممالک کو بریفنگ دیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
یہ پیشرفت نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی جانب سے متعلقہ حکام کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے منصوبوں کی تکمیل کو تیز کرنے کی ہدایت کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اس سال جون میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت سابقہ حکومت نے معیشت کی بحالی کے لیے پالیسیوں کی پیش گوئی، تسلسل اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے والی معاشی پالیسیاں بنانے کے لیے تشکیل دی تھی۔
اس وقت وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ اس باڈی کا بنیادی مقصد دوست ممالک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے اور فوری کام غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے۔
بعد ازاں جولائی میں، اس وقت کی وفاقی کابینہ نے متعدد اقدامات کی منظوری دی تھی جس میں سرمایہ کاری بورڈ آرڈیننس میں ترامیم کے لیے مجوزہ قانون سازی بھی شامل تھی، تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو بااختیار بنایا جا سکے۔
آج سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل پر ایک بریفنگ سیشن طلب کیا جو اسلام آباد میں موجود غیر ملکی سفارتی مشنز کے لیے وزارت خارجہ میں منعقد ہوا۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق شرکت کرنے والے سفارتی مشنز سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اپنے ممالک کو پاکستان کے وسائل سے مالا مال ہونے کے عزم سے فائدہ اٹھانے کے لیے بریف کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے حکومتی افادیت ڈاکٹر جہانزیب خان نے ایک تفصیلی بریفنگ دی جس میں سفارتی کور کو کونسل کے قیام اور مختلف پہلوؤں سے آگاہ کیا گیا۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے خصوصی معاون نے خاص طور پر چار اہم شعبوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا جس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، توانائی اور کان کن شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو حال ہی میں ایک ون ونڈو پلیٹ فارم کے طور پر فیصلہ سازی کو تیز کرنے اور فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو سہولت فراہم کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بریفنگ میں وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل
واضح رہے کہ جون میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی بحالی میں غیر معمولی تاخیر کے دوران اقتصادی چیلنجز سے دوچار، سویلین اور عسکری رہنماؤں نے اہم شعبوں میں ناقابل استعمال صلاحیت سے فائدہ اٹھانے اور اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے اقتصادی بحالی کا منصوبہ وضع کیا تھا۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام مذکورہ منصوبے کے تحت منصوبوں کی ترقی کو تیز کرنے اور ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے سنگل ونڈو انٹرفیس کے طور پر کام کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا تھا کہ نیا فورم معیشت کے ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے فیصلہ سازی کے اعلیٰ ادارے کے طور پر کام کرے گا اور اس پر توجہ مرکوز کرے گا۔