• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستانی فاسٹ باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں، روہت شرما

شائع September 1, 2023

بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا ہے کہ میری ٹیم کے تجربہ کار بلے باز روایتی حریف پاکستان کے فاسٹ باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔

پاکستانی فاسٹ باؤلنگ اٹیک اس وقت دنیا میں بہترین پیش اٹیک میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے جو شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف پر مشتمل ہے۔

ان تینوں نے نیپال کے خلاف ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں متاثر کھیل پیش کرتے ہوئے جاری ٹورنامنٹ کے ساتھ ساتھ ورلڈ کپ کے لیے اپنے عزائم کا اظہار کیا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا میچ ہفتے کو کھیلا جائے گا جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان اس میچ کو پاکستان کے فاسٹ باؤلرز اور بھارت کے بلے بازوں کے درمیان مقابلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

بھارتی کپتان نے پاکستانی باؤلرز کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم اس چیلنج کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے ازراہ مذاق کہا کہ ہمارے پاس نیٹس میں شاہین، حارث اور نسیم تو نہیں تو ہمارے پاس جو باؤلرز ہیں ہم نے ان سے ہی پریکٹس کی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تینوں اچھے فاسٹ باؤلرز ہیں جنہوں نے گزشتہ چند سالوں کے دوران بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے، پاکستان کے ہیشہ معیاری باؤلرز رہے ہیں اور ہم ان کے خلاف کھیلتے ہوئے اپنے سالوں کے تجربے کو بروئے کار لائیں گے۔

بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن ویرات کوہلی، روہت شرما، شبمن گل، شریاس آئیر اور ہردک پانڈیا پر مشتمل ہے اور یہ دنیا کی بہترین باؤلنگ لائن میں سے ایک تصور کی جاتی ہے۔

محمد سراج اور محمد شامی پر مشتمل بھارتی باؤلنگ لائن کو جسپریت بمراہ کی اسکواڈ میں واپسی سے تقویت ملی ہے جو انجری سے بحالی کے بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں۔

روہت شرما نے پاکستان اور بھارت کے باؤلرز کے درمیان موازنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور باؤلرز کے تما چھ فاسٹ باؤلرز بہترین ہیں، وہ عالمی سطح پر ثابت کر چکے ہیں کہ وہ کتنے بہترین فاسٹ باؤلرز ہیں۔

بھارتی ٹیم کے کپتان نے حال ہی میں عالمی نمبر ایک بننے والی پاکستانی ٹیم کے خلاف میچ کو ایک بڑا امتحان قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بہترین ٹیم ہے جس نے گزشتہ چند سالوں کے دوران ٹی20 اور 50 اوورز کی کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ایسی ٹیم کے خلاف کھیلنا اچھا چیلنج ہوگا، ہم نے تیاری کی ہے اور میچ میں اس پر عمل کریں گے۔

جوہری طاقت کے حامل دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ سیریز نہیں کھیلی جاتی اور دونوں ٹیمیں صرف بین الاقوامی مقابلوں میں ہی آمنے سامنے ہوتی ہیں۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلوں میں بھارت کا غلبہ رہا ہے لیکن گزشتہ کچھ ایک دو سالوں سے پاکستان نے بھی ٹی20 فارمیٹ میں بہترین فتوحات حاصل کی ہیں۔

اس حوالے سے پاکستان کے کپتان بابراعظم نے کہا کہ ہم ماضی پر توجہ نہیں دے رہے لیکن ہمارے نظریں آنے والے میچوں میں اچھی کارکردگی پر مرکوز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے اور پہلے میچ کی فتح کا تسلسل برقرار رکھیں گے۔

تاہم پاکستان اور بھارت کے درمیان اس میچ کے بارش سے متاثر ہونے کا امکان ہے جہاں محکمہ موسمیات نے ہفتے کو ہونے والے میچ میں درمیانے سے تیز بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024