• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

انٹربینک مارکیٹ میں روپیہ مزید مضبوط، ڈالر 298.82 روپے کی سطح پر

شائع September 13, 2023 اپ ڈیٹ September 14, 2023
ملک بوستان نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
ملک بوستان نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی مضبوطی کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، تاہم اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر مزید ایک روپے 7 پیسے کم ہوگئی۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور روپے کی قدر 0.36 فیصد مستحکم ہوئی، جس کے بعد ڈالر ایک روپے 7 پیسے سستا ہو کر 298 روپے 82 پیسے پر بند ہوا۔

انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ روز ڈالر کی قیمت 299 روپے 89 پیسے تھی۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں ایک روپے 64 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کی تجارت تقریباً 12 بجے 298 روپے 25 پیسے پر ہو رہی تھی۔

دریں اثنا، ایسوسی ایشن نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں پاکستانی کرنسی سستی ہوئی، جہاں پر ڈالر کی تجارت 301 روپے پر کی جارہی ہے جبکہ گزشتہ روز اس مارکیٹ میں سبز کرنسی کی قدر مستحکم رہی تھی۔

خیال رہے کہ 24 اگست کو پہلی بار انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی ٹرپل سنچری مکمل ہو گئی تھی، تاہم گزشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی 0.42 فیصد سستی ہونے کے بعد 300 کی سطح سے نیچے آگئی تھی۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایکسچینج کمپنیاں کچھ عرصے سے امریکی ڈالر بینکوں کو فراہم کر رہی ہیں، جس کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں اس کی طلب میں کمی ہوئی ہے، لہٰذا ڈالر 299 روپے سے بھی نیچے آگیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت کا فرق 1.25 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا، جس کی عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے۔

مقامی کرنسی کی قدر میں حالیہ چند روز کے دوران نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، ماہرین اس کی وجہ ڈالر کے غیر قانونی انخلا کے خلاف کریک ڈاؤن کو قرار دے رہے ہیں، انٹربینک مارکیٹ میں کرنسی ڈیلرز نے بتایا کہ ڈالر کے مزید سستا ہونے کے خوف کے سبب برآمدکنندگان بڑی تعداد میں ڈالر فروخت کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024