واٹس ایپ پر ’چینلز‘ نامی نئے فیچر کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
دنیا کی سب سے بڑی انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک میں ’چینلز‘ نامی منفرد فیچر متعارف کردیا ہے، لیکن اس فیچر کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
مذکورہ فیچر پہلے صرف چند ممالک میں آزمائشی طور پر پیش کیا گیا لیکن اب اسے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک کے صارفین کے لیے متعارف کردیا ہے اور تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔
چینلز اصل میں واٹس ایپ براڈ کاسٹ فیچر کی طرح ہے جسے سیاسی، سماجی اور تمام مشہور شخصیات اور ادارے اپنی اپ ڈیٹس شیئر کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔
براڈکاسٹ فیچر اور چینلز فیچر میں فرق یہ ہے کہ جس ادارے یا شخصیت کی جانب سے چینلز بنایا گیا ہے اسے تمام لوگ دیکھ سکتے ہیں اور خود فالو کرسکتے ہیں اور ان کی ہر لمحے کی اپڈیٹ صرف ایک کلک کی دوری پر حاصل کرسکتے ہیں، تاہم براڈ کاسٹ فیچر میں ایسا نہیں ہوتا۔
یہ فیچر ایک اسٹیٹس والے ٹیب پر ظاہر ہوتا ہے جو دوستوں اور رشتہ داروں سے کی جانے والی عمومی چیٹ سے علیحدہ ہوتا ہے۔
چینلز کے فیچر میں صارفین واٹس ایپ کے ذریعے تجویز کردہ نئے چینلز کو فالو کر سکتے ہیں یا سیرچ بٹن پر کلک کرکے اپنی پسند کے تصدیق شدہ اداروں یا مشہور شخصیات کو تلاش کرکے انہیں فالو کرسکتے ہیں۔
اگر آپ کسی ادارے یا شخصیت کو فالو کریں گے تو آپ کی ذاتی معلومات خفیہ کھی جائیں گی، آپ کا فون نمبر پوشیدہ رکھا جائے گا اور دوسرے فالوورز یہ نہیں جان سکتے کہ آپ نے مذکورہ ادارے یا شخصیت کے چینل کو فالو کیا ہوا ہے، لیکن اگر چینل کے ایڈمن کے پاس آپ کا فون نمبر محفوظ ہے تو اگر آپ نے انہیں فالو کیا ہوا ہے تو ایڈمن کے پاس آپ کا نام ظاہر ہوگا۔
ادارے یا شخصیت کے چینل کو فالو کرنے کی صورت میں آنے والی اپڈیٹس کو آپ ایموجی ری ایکشن کے ذریعے ردعمل بھی بھیج سکتے ہیں لیکن اُس اپڈیٹ پر کمنٹ (تبصرہ) نہیں کرسکتے، صرف ایڈمن اپنے فالوورز کو اپڈیٹس بھیج سکتا ہے۔
مثال کے طور پر نیچے دی گئی تصویر میں آپ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا چینل دیکھ سکتے ہیں جسے 238 ہزار لوگ فالو کرچکے ہیں، آئی سی سی کی جانب سے کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹرافی کی ویڈیو فالوورز کو بھیجی گئی ہے جس میں آئی سی سی کے فالوورز نے ایموجی کے ذریعے ردعمل دیا ہے، تاہم اس پر کوئی بھی کمنٹ نہیں کرسکتا۔
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ چینل کی ہسٹری صرف 30 دن تک محدود ہوگی، جس کے بعد وہ ازخود ڈیلیٹ ہوجائے گی۔
ابتدائی طور پر چینلز بنانے کا اختیار معروف اور اہم شخصیات اور اداروں کے پاس ہوگا لیکن جلد ہی اسے عام افراد کے لیے بھی پیش کیا جائے گا اور ہر کوئی اپنا چینل بنا کر اس پر معلومات شیئر کرنے کے اہل ہوگا۔
نامور خبر رساں اداروں کی بات کی جائے تو برطانوی نشریاتی ادارے(بی بی سی)، سی این این، عرب نیوز، دی ورج، وال اسٹریٹ جرنل سمیت مختلف اداروں نے اپنا چینل بنالیا ہے۔
اس کےعلاوہ نیٹ فلکس نے بھی اپنا چینل بنایا ہے۔
نامور شخصیات کی بات کریں تو بولی وڈ اداکارہ کترینہ کیف، اکشے کمار نے بھی اپنا چینل بنایا ہے جسے لاکھوں لوگ فالو کررہے ہیں۔