• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

الیکشن کمیشن میں 3 نئی سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ

شائع September 25, 2023
— فوٹو: ای سی پی / ویب سائٹ
— فوٹو: ای سی پی / ویب سائٹ

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اگلے عام انتخابات کا عمل شروع ہونے سے قبل تین نئی سیاسی جماعتوں کو رجسٹرڈ کر لیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب نوٹی فکیشن کے مطابق خادمینِ سندھ (کے ایس)، پاکستان کسان لیبر پارٹی (پی کے ایل پی) اور تحریک احساس پاکستان (ٹی ای پی) کی رجسٹریشن کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔

خادمینِ سندھ جماعت کی رجسٹریشن کے بارے میں الیکشن کمیشن نے نوٹی فکیشن میں کہا کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 208 اور 209 (3) کو الیکشن رولز 2017 کے قاعدے 158 کے ذیلی اصول (2) کے ساتھ پڑھتے ہوئے، الیکشن کمیشن عوامی معلومات کے لیے شائع کر رہا ہے، انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد سے متعلق معلومات پر مشتمل سرٹیفکیٹ میں پارٹی عہدیداروں کے نام، عہدہ، پتے اور انتخابی نتائج کی تفصیلات کے ساتھ نئے اندراج شدہ سیاسی جماعت خادمین سندھ کے حوالے سے الیکشن کے نتائج کا اعلان کرنے والے پارٹی نوٹی فکیشن کی کاپی شامل ہیں۔

دریں اثنا ایک اہم پیش رفت میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ممنوع فنڈز کو ضبط کرنے سے متعلق کیس ڈی لسٹ کردیا، اس کیس کی سماعت پہلے منگل کو ہونی تھی۔

الیکشن کمیشن کے میڈیا کمیونیکیشن اور آؤٹ ریچ ونگ نے کیس کو کاز لسٹ سے ہٹانے کی وجوہات ظاہر نہیں کیں، کیس کی سماعت کے لیے ابھی تک کسی نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

رواں برس مارچ میں الیکشن کمیشن نے اپنے تفصیلی فیصلے میں پی ٹی آئی کی جانب سے متعلقہ بینک حکام سمیت گواہوں سے جرح کی درخواست مسترد کرنے کی وجوہات بتاتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پارٹی کو ملنے والی ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی پاکستان، پی ٹی آئی امریکا ایل ایل سی-6160 اور ایل ایل سی۔5975 کی جانب سے فنڈ ریزنگ مہم کے ذریعے 34 غیر ملکی شہریوں اور 351 غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈز وصول کیے، غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے عطیات جمع کرنا ممنوع اور پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ پارٹی نے کمیشن کو صرف 8 اکاؤنٹس ظاہر کیے تھے اور 13 اکاؤنٹس نامعلوم قرار دیے گئے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) سے حاصل کردہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مسترد کیے گئے تمام 13 اکاؤنٹس مرکزی اور صوبائی سطح پر پی ٹی آئی کی سینئر انتظامیہ اور قیادت کے ذریعے کھولے اور آپریٹ کیے گئے۔

کمیشن نے نوٹ کیا کہ پارٹی تین اکاؤنٹس ظاہر کرنے میں ناکام رہی جنہیں پارٹی کی سینئر قیادت چلا رہی تھی، مزید کہا گیا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 16 بینک اکاؤنٹس کو ظاہر نہ کرنا اور چھپانا پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے ایک ’سنگین غلطی‘ ہے اور آئین کے آرٹیکل 17 (3) کی خلاف ورزی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024