بھارت سکھ علیحدگی پسند کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے، امریکا
امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کے دوران بھارت پر زور دیا کہ وہ کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے۔
خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو کیوبیک میں بات کرتے ہوئے سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے والے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ انٹونی بلنکن اس معاملے پر جے شنکر کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
بھارت نے کینیڈا کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور دونوں حکومتوں کی جانب سے ایک دوسرے کے سفارت کار کو ملک بدر کیے جانے کے بعد تعلقات کشیدہ ہیں۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ انٹونی بلنکن نے ملاقات میں کینیڈا کا معاملہ اٹھایا اور بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ کینیڈا کے ساتھ تحقیقات میں تعاون کرے۔
امریکی عہدیدار کے دعوے کے برعکس محکمہ خارجہ کے بیان میں اس معاملے کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔
ٹروڈو نے رواں ماہ کے اوائل میں کینیڈا کی پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ کینیڈا کو شبہ ہے کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹ جون میں صوبہ برٹش کولمبیا میں قتل کیے گئے ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ملوث ہیں۔
ہردیپ سنگھ کینیڈا کے شہری تھے لیکن بھارت نے انہیں دہشت گرد قرار دیا ہوا تھا کیونکہ انہوں نے سکھوں کے لیے بھارت سے الگ ہونے اور سکھوں کے ایک آزاد وطن خالصتان کی حمایت کی تھی۔
امریکا سمیت کینیڈا کے روایتی اتحادی اس معاملے پر محتاط رویہ اپناتے نظر آئے ہیں، سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسا جزوی طور پر اس لیے ہے کہ واشنگٹن اور دیگر بڑے یورپی و مغربی ممالک بھارت کو چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے والے ملک کے طور پر دیکھتے ہیں۔
انٹونی بلنکن نے جمعرات کی سہ پہر واشنگٹن میں جے شنکر سے ملاقات کی، اس حوالے سے جب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈیو سے براہ راست سوال پوچھا گیا کہ کیا بلنکن اس کیس کو سامنے لائیں گے تو ٹروڈو نے جواب دیا کہ امریکی اس معاملے پر بھارتی حکومت سے ضرور بات کریں گے۔
بلنکن کی اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے باضابطہ بیان میں ہردیپ سنگھ کے قتل یا مجموعی طور پر کینیڈا کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
بلنکن اور جے شنکر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں زیر بحث امور کے حوالے سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے جاری بیان کے مطابق بھارت کی زیر صدارت جی20 اجلاس میں بھارت-مشرق وسطی-یورپ کوریڈور کی تشکیل اور دفاع، خلائی اور صاف توانائی جیسے موضوعات پر نکات درج ہیں۔
سبرامنیم جے شنکر نے رواں ہفتے کہا تھا کہ نئی دہلی نے کینیڈا کو بتایا ہے کہ وہ قتل کے بارے میں فراہم کردہ کسی بھی مخصوص یا متعلقہ معلومات دیکھنے کے لیے تیار ہے۔
ٹروڈو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ کئی ہفتے پہلے قابل اعتماد الزامات کے حوالے سے معلومات بھارت کے سپرد کر چکے ہیں۔
انٹونی بلنکن اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ امریکا ٹروڈو کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر ’سخت فکر مند‘ ہے۔
کینیڈا میں امریکی سفیر نے کینیڈین ٹیلی ویژن کو بتایا تھا کہ کیس سے متعلق کچھ معلومات فائیو آئیز انٹیلی جنس اتحاد نے اکٹھی کی ہیں، جس میں امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ شامل ہیں۔