• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

انقرہ: ترک پارلیمنٹ کے قریب دھماکا، 2 پولیس اہلکار زخمی

شائع October 1, 2023
ترک میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں — فوٹو: رائٹرز
ترک میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں — فوٹو: رائٹرز

ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں پارلیمنٹ کے قریب ہونے والے ’دہشت گردانہ حملے‘ میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں ’رائٹرز اور اے ایف پی‘ کی رپورٹس کے مطابق ترک وزارت داخلہ نے دہشت گرد حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے قریب ہونے والا دھماکا ایک ’دہشت گردانہ حملہ‘ تھا جس میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ترک دارالحکومت انقرہ میں پارلیمنٹ اور وزارتی عمارتوں کے قریب دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔

ترک میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں جب کہ ایمرجنسی سروسز جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں، نشریاتی اداروں نے وزارت داخلہ کی عمارت کے قریب سڑک پر بکھرے ملبے کی فوٹیج نشر کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطاب 2016 کے بعد انقرہ میں ہونے والا یہ پہلا دھماکا تھا جو ایسے وقت میں ہوا ہے جب کہ پارلیمنٹ کا نیا سیشن شروع ہونے والا تھا۔

وزارت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ دو دہشت گرد فوجی گاڑی میں صبح 9 بج کر 30 منٹ کے قریب ہماری وزارت داخلہ کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کے داخلی دروازے کے سامنے پہنچے اور بم حملہ کیا۔

ترکیہ کے وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک حملہ آور نے وزارت کی عمارت کے سامنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور دوسرے حملہ آور کو ’غیر مؤثر‘ کردیا گیا۔

وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس حملے میں دو پولیس اہلکار بھی معمولی زخمی ہوئے۔

انقرہ کے چیف پراسیکیوٹر نے اس دہشت گرد حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا جب کہ حکام نے حملے کے حوالے سے کسی مخصوص عسکریت پسند گروپ کے ملوث ہونے کی نشاندہی نہیں کی۔

ترک میڈیا کے مطابق دھماکا ترک پارلیمنٹ کے قریب ہوا جسے چند گھنٹے بعد آج صدر رجب طیب اردوان کے خطاب کے ساتھ دوبارہ کھولا جانا تھا۔

پارلیمانی اجلاس کے آغاز پر رجب طیب اردوان تقریر کرنے والے تھے جب کہ اس کے دوران نیٹو اتحاد میں سویڈن کی شمولیت کی توثیق کی جانی چاہیے۔

ہنگری اور ترکیہ نے جولائی میں نیٹو اتحاد میں سویڈن کی شمولیت کے خلاف اپنا ویٹو واپس لے لیا لیکن یہ دونوں اس کی رکنیت کی توثیق میں سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ترک صدر نے جولائی میں عندیہ دیا تھا کہ ترک پارلیمنٹ کی جانب سے شمولیت کی توثیق اکتوبر سے پہلے نہیں ہو گی لیکن توقع ہے کہ اس پارلیمانی سال کے دوران اس کی منظوری دے دی جائے گی۔

گزشتہ کئی ماہ سے رجب طیب اردوان سویڈن پر قرآن کی بے حرمتی کے واقعات خلاف کارروائی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں جس سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

فن لینڈ تین دہائیوں تک فوجی اتحاد میں عدم شمولیت کے بعد، یوکرین میں جنگ کے درمیان اپریل میں نیٹو اتحاد میں شامل ہونے والا 31 واں رکن بن گیا تھا۔

گزشتہ برسوں کے دوران دارالحکومت انقرہ کئی حملوں کا نشانہ بن چکا، اکتوبر 2015 میں انقرہ میں مرکزی اسٹیشن کے سامنے ہونے والے حملے میں داعش نے 109 افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ملک میں تازہ ترین حملہ دسمبر 2022 میں ہوا تھا جب جنوب مشرقی ترکیہ میں پولیس کی بکتر بند گاڑی پر بم حملے میں 8 اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

نومبر 2022 میں استنبول کے تقسیم اسکوائر میں تاریخی استقلال اسٹریٹ میں دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 53 زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024