• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پیرس: ایئرپورٹس، ہوٹل، ٹرین میں ’کھٹمل‘ عوام کیلئے درد سر بن گئے، حکومت پریشان

شائع October 4, 2023
— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

فرانس میں اگلے سال ہونے والے اولمپک گیمز 2024 سے قبل خون چوسنے والے کیڑے کھٹمل نے دارالحکومت پیرس سمیت دیگر شہروں میں ہر جگہ ہلچل مچا دی ہے جس کی وجہ سے سیاحوں سمیت مقامی لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا پر کھٹملوں کے پھیلنے کی خبر اس وقت وائرل ہوئی جب کچھ روز قبل سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر سیاحوں نے ایئرپورٹ اور بسوں پر کھٹملوں کی موجودگی کی ویڈیوز شیئر کیں۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد یہ بھی انکشاف ہوا کہ کھٹمل پیرس کے ایئرپورٹس، میٹرو اسٹیشن، ہوٹل کے کمروں، سنیما گھروں اور پبلک بسوں اور ٹرین میں بھی دیکھے گئے۔

گارجین کی رپورٹ کے مطابق پیرس میٹرو ٹرین کے کچھ مسافروں نے کہا کہ وہ اب کھڑے ہوکر سفر کرتے ہیں کیونکہ انہیں ٹرین کی کرسیوں پر بیٹھنے سے ڈر لگتا ہے۔

پیرس سٹی ہال نے 2024 کے اولمپک کھیلوں سے قبل اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پیرس کے ڈپٹی میئر ایمانوئیل گریگوئر نے وزیر اعظم الزبتھ بورن سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک کانفرنس کا انعقاد کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’عوامی صحت‘ کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

فرانسیسی وزیر ٹرانسپورٹ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ رواں ہفتے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اجلاس طلب کریں گے۔

فرانسیسی ماہر جین مشیل بیرینجر کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے سیزن کے آخر میں کھٹملوں کی تعداد میں ہمیشہ نمایاں اضافہ ہوتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ جولائی اور اگست میں لوگ بہت زیادہ سفر کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے سامان میں کھٹمل بھی ساتھ لاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال اس موسم کے دوران کھٹملوں کی تعداد میں اضافہ پچھلے سال سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔

پیرس سٹی ہال اور صدر ایمانوئیل میکرون کی حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ’ہم کھٹمل کے مسئلے کو نظر انداز نہیں کر رہے‘۔

فرانس میں فلم تھیٹر کے مالکان (جو پہلے ہی تھیٹرز میں کم لوگوں کے آنے کی فکر میں تھے) اب مزید گھبرا گئے ہیں کیونکہ عوام نے سنیما گھروں کا رخ کرنا چھوڑ دیا ہے۔

پیرس کے ڈپٹی میئر ایمانوئیل گریگوئیر نے فرانسیسی ٹی وی کو بتایا کہ ’کوئی بھی محفوظ نہیں ہے، آپ انہیں کہیں بھی دیکھ سکتے ہیں اور جب تک کہ ان کی تعداد بڑھ نہ جائیں اور ہر جگہ پھیل نہ جائیں ان کیڑوں کی موجودگی کا پتا نہیں چل سکتا۔‘

انہوں نے کہا کہ نجی کمپنیوں کی طرف سے حالیہ ہفتوں میں فیومیگیشن کے لیے غیر معمولی طور پر بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ہر سطح پر ’جتنا تیز اور مؤثر طریقے سے ممکن ہو‘ کارروائی تیز کرنی چاہیے۔

فرانس میں کھٹملوں سے نمٹنے کے لیے کیا کیا جارہا ہے؟

فرانسیسی حکام فی الحال کھٹملوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر بات کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون پہلے ہی ایک ٹاسک فورس تشکیل دے چکے ہیں۔

نیشنل سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے پہلے ہی کچھ ایسے عوامل کو کم کر دیا ہے جو ان کھٹملوں کے انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم الزبتھ بورن کو لکھے گئے ایک خط میں پیرس سٹی ہال نے لکھا کہ کھٹمل انسان کی صحت کے لیے اہم مسئلہ ہے، ان کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان ترتیب دیا جائے، کیوں کہ اگلے سال فرانس 2024 میں اولمپک گیمز کی میزبانی بھی کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کھٹملوں سے نمٹنے کے لیے فیومیگیشن اور کیڑے مار دوا کا بھی استعمال کیا جائے۔

کھٹمل اولمپکس 2024 پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں؟

فرانس اولمپکس کے اگلے ایڈیشن کی میزبانی کرے گا اس دوران دنیا بھر سے تقریباً 5 لاکھ لوگ پیرس پہنچیں گے۔

اس دوران لوگوں کی صحت کے حوالے سے سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں جس کی وجہ سے فرانسیسی حکومت کے لیے کھٹمل پھیلنے کا مسئلہ اہم بنتا جارہا ہے اور اولمپک گیمز کی میزبانی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

کیا کھٹمل خطرناک ہوتے ہیں؟

کھٹمل دراصل چھوٹے لال رنگ کے کیڑے ہوتے ہیں جو کسی کی بھی نیند میں خلل ڈال سکتے ہیں، اس کے کاٹنے سے جسم پر سرخ دھبے پڑجاتے ہیں جس کی وجہ سے شدید خارش ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ایک بار اگر 1 یا 2 بیڈ بگ (کھٹمل) گھر میں آجائیں تو ان کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔

ان کو بھگانے کے لیے کئی لوگ مہنگے مہنگے اسپرے خریدتے ہیں لیکن بہت کم لوگ کھٹمل کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024