برفانی تودہ گرنے سے 2 پاکستانی کوہ پیما بال بال بچ گئے، 2 غیر ملکی کوہ پیما ہلاک
پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی اور سرباز خان چین کے خود مختار علاقے تبت کی شیشاپنگما چوٹی کے قریب برفانی تودہ گرنے سے بال بال بچ گئے تاہم امریکا اور نیپال سے تعلق رکھنے والے دو کوہ پیما ہلاک اور دو کوہ پیما شدید برفانی تودے کی لپیٹ میں آنے کے بعد لاپتا ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرباز خان اور نائلہ کیانی امیجن نیپال مہم کی ٹیم کا حصہ تھے، دونوں نے 6 اکتوبر کی شام کو 8 ہزار سے زائد بلند چوٹی سر کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔
سربازخان کے ایکسپیڈیشن منیجر سعد منور نے کیمپ ون میں دونوں پاکستانی کوہ پیماؤں کی بحفاظت واپسی کی تصدیق کی ہے۔
برفانی تودہ اس وقت گرا جب پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بجے کے قریب تمام کوہ پیما چوٹی سر کرنے کی کوشش میں 7 ہزار 800 میٹر سے بلند جگہ پر موجود تھے۔
برفانی تودہ گرنے سے امریکی کوہ پیما اینا گٹو اور ان کی نیپالی گائیڈ منگمار شیرپا برفانی تودے کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے جبکہ ایک اور امریکی کوہ پیما جینا میری اور نیپالی گائیڈ ٹینجین (لاما) شیرپا لاپتا ہیں۔
ریسکیو ورکرز نے ہلاک ہونے والے دونوں کوہ پیماؤں کی لاشیں نکال لی ہیں جبکہ لاپتا کوہ پیماؤں کی تلاش جاری ہے۔
سربازخان کے ایکسپیڈیشن منیجر سعد منور کا کہنا تھا کہ انہوں نے سربازخان کے ساتھ سیٹلائٹ فون کے ذریعے بات چیت کی تھی، جس کے بعد پاکستانی کوہ پیما اپنا مشن ترک کرنے کے بعد بحفاظت کیمپ ون پہنچ گئے تھے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری نے بھی ڈان کو بتایا کہ دونوں پاکستانی کوہ پیما بحفاظت کیمپ ون پہنچ گئے ہیں۔
نائلہ کیانی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی جانب سے کہا گیا کہ ’ہم انتہائی دکھ کے ساتھ بتانا چاہتے ہیں شیشاپنگما کی چوٹی کے قریب 2 برفانی تودے گرنے سے 4 کوہ پیماؤں کی موت ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے نائلہ کیانی اور سرباز خان اپنے مشن کو ختم کر رہے ہیں، وہ دونوں اب کیمپ ون میں واپس آگئے ہیں، برفانی تودہ گرنے سے اپنے ساتھی کوہ پیماؤں کے ہلاک ہونے کے بعد نائلہ اور سرباز بہت پریشان ہیں، ہم ان کوہ پیماؤں کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘
پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی خبر کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’آج صبح میں شیشاپنگما بیس کیمپ پہنچا تھا، امید تھی کہ میں اپنے دوستوں سے ملاقات کروں گا اور 8 ہزار میٹر سے زائد بلند چوٹی سر کروں گا لیکن مجھے نہیں معلوم تھا کہ ہمیں یہ خبر ملے گی‘۔
شہروز کاشف نے دکھ بھرے انداز میں لکھا کہ ’یہ خبر سن کر میری آنکھوں میں آنسو بھرآئے ہیں۔‘
2 اکتوبر کو نائلہ کیانی اور سرباز خان تبت میں 8 ہزار سے زائد بلند دنیا کی چھٹی بلند ترین چوٹی چو اویو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے تھے۔
نائلہ کیانی 8 ہزار میٹر سے زائد کی 10 بلند چوٹیاں سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ہیں اور چھ ماہ میں 8 ہزار میٹر سے زائد کی 7 چوٹیاں سر کرنے والی واحد پاکستانی ہیں۔
دوسری جانب سرباز خان واحد پاکستانی ہیں جنہوں نے 8 ہزار میٹر سے زائد کی 13 چوٹیاں سر کی ہیں، اور 8 ہزار میٹر سے زائد کی 10 بلند چوٹیاں اضافی آکسیجن کے بغیر سر کرنے والے واحد پاکستانی ہیں۔