سندھ میں مقیم ’غیر قانونی‘ افغان باشندوں کو ملک بدری سے قبل کراچی، سکھر میں رکھنے کا فیصلہ

شائع October 13, 2023
فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی تارکین وطن کا ڈیٹا سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ جمع کرے گی —فائل فوٹو: اے ایف پی
فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی تارکین وطن کا ڈیٹا سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ جمع کرے گی —فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت سندھ نے غیر قانونی افغان تارکین وطن کی ملک بدری سے قبل ٹھہرانے کے لیے کراچی اور سکھر میں ’رہائشی مراکز‘ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ محکمہ داخلہ سندھ میں ہونے والے اجلاس میں سندھ سے غیر قانونی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی نگرانی کے لیے سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی تارکین وطن کا ڈیٹا سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ جمع کرے گی، اور انٹیلی جنس ایجنسیاں اس عمل میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں گی۔

ذرائع نے مزید کہا کہ 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد تمام غیر ملکیوں کو افغانستان واپس روانہ کرنے کے لیے چمن بارڈر پر پہنچانے سے قبل ان کی چھان بین کی جائے گی۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ محمد اقبال میمن کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ہر صورت ملک بدر کیا جائے گا۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے ارکان میں انسپکٹر جنرل سندھ پولیس، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز ، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، فائیو کور کے نمائندگان، انٹیلی جنس بیورو، نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے نمائندے، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی، ملٹری انٹیلی جنس (آئی بی) اور کمشنریٹ افغان مہاجرین اور دیگر شامل ہوں گے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو سندھ میں کسی بھی صورت رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اجلاس کے شرکا نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے 16 اکتوبر کو دوبارہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024