پاکستان، غزہ کے معاملے پراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بحث کا خواہاں
امریکا کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اسرائیلی حملے روکنے کی قرارداد ویٹو کرنے کے بعد پاکستان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری طور پر سیز فائر کرانے کا انتظام کرے اور اس صورتحال پر جنرل اسمبلی میں فوری بحث کا انعقاد کرائے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دوسرے مسلم ممالک نے بھی جنرل اسمبلی میں بحث کروائے جانے کے مطالبے کی حمایت کی، جہاں کسی بھی رکن کے پاس ویٹو کرنے کی طاقت نہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کی ایگزیکٹو کمیٹی نے نیویارک میں ملاقات کی، اور عالمی پروٹیکشن فورس بھیجنے کی تجویز دی تاکہ قابض افواج اور انتہا پسند آبادکاروں کے جاری حملوں سے معصوم لوگوں کی جانوں کا تحفظ کیا جاسکے۔
پاکستان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس تجویز پر فوری طور پر غور کرے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا تھا کہ ’پاکستان فوری جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے، ہمیں افسوس ہے کہ روس کی جانب سے گزشتہ روز پیش کی جانے والی قرارداد اور آج صبح برازیل کی جانب سے جنگ بندی سے متعلق پیش کردہ قرارداد میں روسی ترامیم پر مخالفت اور ناکافی حمایت کے باعث سلامتی کونسل فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے قاصر رہی۔‘
منیر اکرم نے مزید کہا کہ اگرچہ ہمارے خیال میں برازیلی قرارداد میں بہتری کی بہت گنجائش موجود تھی لیکن ہم ایک مستقل رکن کے ویٹو کرنے کی وجہ سے سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد منظور نہ کرنے پر حیران ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں مسلسل بمباری کی بھاری ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے، جنہوں نے اس مسئلے کو طول دینے میں اپنا کردار ادا کیا۔
برازیل کی پیش کردہ قرارداد کے حق میں 12 ووٹ ڈالے گئے، ایک نے مخالفت کی جب کہ روس اور برطانیہ نے ووٹ نہیں دیا۔
برازیل کے اقوام متحدہ کے نمائندے سرجیو فرانکا ڈینیز کا ووٹنگ کے بعد کہنا تھا کہ ایک مستقل رکن کے منفی ووٹ کی وجہ سے قرارداد کو منظور نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’جاری کردہ مجوزہ متن میں ہم نے عام شہریوں کے خلاف کیے جانے والے ہر قسم کے تشدد کی واضح الفاظ میں مذمت کی، جس میں حماس کی جانب سے کیے جانے والی دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائیاں اور لوگوں کو یرغمال بنانا بھی شامل ہے، اس میں ان کی فوری طور پر غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا‘۔
اقوام متحدہ میں روس کے ایلچی واسیلی نیبنزیا نے امریکا پر منافقت کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’وہ واقعی یہاں کوئی حل نہیں چاہتے تھے‘۔
امریکی نمائندہ لنڈا تھومس گراہم فیلڈ کا کہنا تھا کہ امریکی رہنما اسرائیلی سرزمین پر سفارتکاری کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم برازیل کی اپنے متن کو آگے بھیجنے کی خواہش کو تسلیم کرتے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ اس سفارت کاری کو چلنے دیے جانے کی ضرورت ہے، مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن کی اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس سے بات چیت کر چکے ہیں۔
ہنگامی اجلاس سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے مشرقی وسطیٰ کے نمائندے ٹور وینزلینڈ نے غزہ کے ہسپتال میں ہونے والے حملے پر انکوائری کروانے کا مطالبہ کیا، جس میں مریض، عملے اور پناہ کی تلاش میں رہنے والے بے گھر سینکڑوں افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
پاکستان اور فلسطین نے اسرائیل پر بمباری کا الزام عائد کیا۔
پاکستان کے اقوام متحدہ میں نمائندے منیر اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ روز غزہ کے الاہلی عرب ہسپتال میں کیے جانے والے اسرائیل کے بزدلانہ اور مجرمانہ حملے کی واضح طور پر مذمت کرتا ہے، جس میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہوئے۔