فلسطین کے حق میں پوسٹ کرنے پر انسٹاگرام اکاؤنٹس کو’شیڈو بین’ کیے جانے کا انکشاف
سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن پلیٹ فارم انسٹاگرام کی جانب سے فلسطین کی حمایت سے متعلق پوسٹس کرنے والے اکاؤنٹس کو ’شیڈو بین‘ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
پاکستان میں انسٹاگرام کی جانب سے اکاؤنٹس کو ’شیڈو بین‘ کیے جانے کا انکشاف اداکارہ ماہرہ خان کی جانب سے کیا گیا، جنہوں نے اپنی اسٹوری میں بتایا کہ ان کے اکاؤنٹس کی پوسٹس کو محدود کردیا گیا۔
اداکارہ نے انسٹاگرام اسٹوری میں دعویٰ کیا کہ ان کے اکاؤنٹ کو ’شیڈو بین‘ کردیا گیا۔
ماہرہ خان سے قبل متعدد عالمی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی جانب سے بھی یہ شکایات سامنے آئیں کہ فلسطینیوں کی حمایت کرنے کے بعد ان کے اکاؤنٹس کو شیڈو بین کردیا گیا۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے اپنی رپورٹ میں متعدد یورپی، امریکی اور عرب سوشل میڈیا اسٹارز اور انفلوئسرز کا حوالہ دیا، جن کے انسٹاگرام اکاؤنٹس کو شیڈو بین کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاکھوں فالوورز رکھنے والی شخصیات کی جانب سے غزہ میں بمباری کی مذمت کیے جانے اور فلسطینیوں کی حمایت کے بعد ان کے اکاؤنٹس کو شیڈو بین کیا گیا۔
سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے مطابق انہیں اپنے مداحوں نے ذاتی پیغامات بھیج کر شکایت کی کہ انہیں ان کی پوسٹس اور اسٹوریز نظر نہیں آ رہیں جب کہ ان کا اکاؤنٹ بھی سرچ نہیں ہو پا رہا۔
اگرچہ دنیا بھر کے سوشل میڈیا اسٹارز اور معروف شخصیات کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹس کو شیڈو بین کیا جا رہا ہے، تاہم اس حوالے سے انسٹاگرام نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
تاہم انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کے ذرائع کے مطابق اکاؤنٹس کے شیڈو بین ہونے کا مسئلہ کسی خرابی کی وجہ سے ہو رہا ہے، کمپنی نے کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھایا لیکن صارفین کا ماننا ہے کہ کمپنی خود فلسطینیوں کی حمایت پر اکاؤنٹس کو شیڈو بین کر رہی ہے۔
’شیڈو بین‘ کیا ہے؟
شیڈو بین کی اصطلاح عام طور پر سینسرشپ کے لیے استعمال کی جاتی ہے، یعنی اکاؤنٹس کی پوسٹس کو محدود کرنے کے لیے اکاؤنٹس کی عام لوگوں تک رسائی کو بھی محدود کردیا جاتا ہے۔
شیڈو بین کا شکار بننے والے انسٹاگرام اکاؤنٹس کی پوسٹس اور اسٹوریز کو عام لوگ نہیں دیکھ پا رہے، تاہم محدود صارفین کو پوسٹس اور اسٹوریز تک رسائی دی جا رہی ہے۔
اسی طرح شیڈو بین کے شکار اکاؤنٹس کو ایپلی کیشن پر سرچ بھی نہیں کیا جا سکتا، تاہم گوگل سرچ میں اکاؤنٹس کو تلاش کرنا ممکن ہے۔
اسی طرح شیڈو بین میں دیگر طرح کی پابندیاں بھی عائد کی جاتی ہیں، تاہم اکاؤنٹ ہولڈر ہرطرح کا مواد اپنی طرف سے شیئر کرپاتا ہے اور اسے ایپلی کیشن کے استعمال میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوتا۔