• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان، غزہ سمیت دیگر تنازعات کے حل کیلئے سلامتی کونسل میں اصلاحات کا خواہاں

شائع October 22, 2023
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کو یاد دلایا کہ اس کی بنیادی ذمہ داری بات چیت کے ذریعے امن کو فروغ دینا ہے — فوٹو: یو این ایکس
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کو یاد دلایا کہ اس کی بنیادی ذمہ داری بات چیت کے ذریعے امن کو فروغ دینا ہے — فوٹو: یو این ایکس

پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرے تاکہ اسرائیل کی مسلسل بمباری کے درمیان محصور پٹی میں فلسطینیوں کو بلاتعطل انسانی امداد فراہم کی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز ایک اعلیٰ سطح کے مباحثے کے دوران اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کو یاد دلایا کہ اس کی بنیادی ذمہ داری بات چیت کے ذریعے امن کو فروغ دینا ہے، یہ جنرل اسمبلی کی بھی ذمہ داری ہے، خاص طور پر جب سلامتی کونسل اس سلسلے میں کردار ادا کرنے میں ناکام رہتی ہے۔

سفیر منیر اکرم نے استدلال کیا کہ یہ بات شدت سے محسوس کی جا رہی ہے کہ سلامتی کونسل، اقوام متحدہ کے منشور میں تجویز کردہ کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے، وہ غزہ میں قتل عام کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امید کرتا ہے کہ جنرل اسمبلی ایکشن لے گی، وہ فوری جنگ بندی اور غزہ میں مصیبت کا شکار لوگوں تک مکمل طورپر بلاتعطل اور پائیدار انسانی رسائی کا مطالبہ کرتا ہے۔

منیر اکرم نے جنرل اسمبلی پر بھی زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ فلسطینی غزہ کے اندر یا باہر بے گھر نہ ہوں، انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہمیں 2 ریاستی حل کی کوشش کرنی چاہیے جو کہ مقدس سرزمین میں پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔

اس اعلیٰ سطح کے مباحثے کا اہتمام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے موجودہ صدر برازیل نے کیا تھا، گزشتہ ہفتے برازیل نے سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ میں ’وقفوں‘ کا مطالبہ کیا گیا، تاکہ فلسطینی شہریوں کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کو غزہ تک مکمل، محفوظ اور بلاروک ٹوک رسائی حاصل ہوسکے، امریکا نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔

برازیل کی قرارداد پر بحث کے دوران پاکستان اور دیگر مسلم ممالک نے جنرل اسمبلی میں غزہ پر بحث کا مطالبہ کیا جب کہ وہاں کے کسی رکن ملک کے پاس قرارداد کو ویٹو کرنے کی طاقت نہیں ہے۔

جمعہ کے روز ہونے والی اس بحث کے دوران پاکستان نے کئی دیگر مثالوں کا نام دیا جیسے یوکرین میں جنگ اور جموں و کشمیر کا تنازع جہاں سلامتی کونسل اپنے منشور پر عمل کرنے میں ناکام رہی۔

سفیر منیر اکرم نے مباحثے میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادیں متنازع خطے میں استصواب رائے کا مطالبہ کرتی ہیں لیکن ان پر کبھی عمل نہیں ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024