الیکشن کمیشن دو سیاسی جماعتوں کی خواہش پر انتخابات میں تاخیر نہیں کر سکتا، پیپلز پارٹی
پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان آئین کا پابند ہے اور دو سیاسی جماعتوں کی خواہش پر انتخابات میں تاخیر نہیں کر سکتا۔
انہوں نے یہ بیان ایک ایسے موقع پر دیا ہے جب پیپلز پارٹی نے بروقت انتخابات کے انعقاد کے اپنے مطالبے کو تیز کر دیا ہے اور کراچی میں جلسے کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نے انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے ’ریاست‘ پر الزام لگایا تھا کہ جمہوری اصولوں اور اقدار کو نقصان پہنچاتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف کو واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے۔
گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ عام انتخابات اگلے سال جنوری میں ہوں گے لیکن حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا تھا لیکن جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے جنوری میں انتخابات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردیوں میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے اکثر علاقوں میں برف ہو گی اور راستے بند ہوں گے اس لیے ان علاقوں میں انتخابات کا انعقاد ممکن نہ ہو گا۔
مسلم لیگ(ن) نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی تائید کی ہے جہاں ایک روز قبل نواز شریف نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم کمیشن کی طرف سے دی گئی تاریخ کی پابندی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس عمل میں وقت لگتا ہے، کچھ کام باقی ہے، مردم شماری ہو چکی ہے، حلقہ بندیوں کو انجام دینا ہوگا، الیکشن کمیشن کی ان تمام چیزوں پر نظر ہے۔
آج جاری ایک بیان میں پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ انتخابات میں تاخیر انتخابات کو چوری کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو سیاسی جماعتوں کی خواہش پر انتخابات میں تاخیر نہیں ہو سکتی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن دو شخصیات کا نہیں بلکہ آئین کا پابند ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ یہ صرف لوگوں کی مرضی ہے کہ وہ کس کو چننا چاہتے ہیں اور کس کو مسترد کرنا چاہتے ہیں۔