• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

ورلڈ کپ: آسٹریلیا کے 389 رنز کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کو 5رنز سے شکست

شائع October 28, 2023
گلین فلپس کی وکٹ لینے کے بعد گلین میکسویل کا جارحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی
گلین فلپس کی وکٹ لینے کے بعد گلین میکسویل کا جارحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی
رچن رویندرا 9 چوکوں اور 5 فلک بوس چھکوں سے مزین 116 رنز کی باری کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے— فوٹو: اے ایف پی
رچن رویندرا 9 چوکوں اور 5 فلک بوس چھکوں سے مزین 116 رنز کی باری کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے— فوٹو: اے ایف پی
میچ میں سنچری اسکور کرنے کے بعد ٹریوس ہیڈ ساتھی کھلاڑی کے ہمراہ جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
میچ میں سنچری اسکور کرنے کے بعد ٹریوس ہیڈ ساتھی کھلاڑی کے ہمراہ جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

ورلڈ کپ 2023 میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی کی امیدوں کو روشن کر لیا ہے۔

دھرم شالا کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو بیٹنگ کی دعوت دینے کا فیصلہ اچھا ثابت نہیں ہوا اور آسٹریلین بلے بازوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پہلے پاور پلے میں بغیر کسی نقصان کے 118 رنز بنا لیے۔

انجری سے نجات کے بعد کم بیک کرنے والے ٹریوس ہیڈ نے 67 گیندوں پر 7 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 109 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی، جبکہ ڈیوڈ وانر بھی 6 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 81 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔

اس 175 رنز کی کا خاتمہ گلین فلپس نے بالآخر 20ویں اوور میں 81 رنز بنانے والے ڈیوڈ وارنر کو آؤٹ کر کے کیا۔

فلپس نے جلد ہی ٹریوس ہیڈ کا بھی 109 رنز پر کام تمام کر دیا، اس موقع پر آسٹریلیا نے 24ویں اوور میں2 وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز بنا لیے تھے۔

آسٹریلیا کو تیسرا نقصان بھی گلین فلپس کی باؤلنگ پر اسٹیون اسمتھ کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ صرف 18 رنز بنا سکے۔

جوش انگلس 38، مارش 36 رنز اور لبوشانے 18 رنز بنا سکے، تاہم میکس ول نے 24 گیندوں پر 41 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی، جبکہ آسٹریلوی کپتان نے بھی جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 14 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 37 رنز بنائے، انہیں بولٹ نے بولڈ کیا۔

آسٹریلیا کی ٹیم آخری اوور میں 388 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 389 رنز کا ہدف دیا۔

کیوی ٹیم کی جانب سے سب سے کامیاب باؤلر گلین فلپس رہے، جنہوں نے مقررہ 10 اوورز میں صرف 37 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ٹرینٹ بولٹ نے 77 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، مچل سینٹنر 2، ہینری اور نیشام ایک، ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے بھی جارحانہ انداز اپنایا اور 7 اوورز میں 61 رنز کی ساجھے داری بنائی لیکن اس مرحلے پر ہیزل وُڈ نے نیوزی لینڈ کو یکے بعد دیگرے دو کاری ضربیں لگاتے ہوئے دونوں اوپنرز کو ساتھی باؤلر اسٹارک کی مدد سے چلتا کردیا۔

دو وکٹیں گرنے کے بعد ڈیرل مچل اور رچن رویندرا کی وکٹ پر آمد ہوئی اور دونوں نے ذمے دارنہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 96 رنز کی ساجھے داری بنائی لیکن ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کی جانب سے اب تک سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے زامپا نے ایک مرتبہ پھر اپنا جادو جگاتے ہوئے 54 رنز بنانے والے مچل کو چلتا کردیا، اس مرتبہ بھی کیچ پکڑنے والے فیلڈ اسٹارک ہی تھے۔

دوسرے اینڈ سے رویندرا نے عمدہ کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور کپتان ٹام لیتھم کے ساتھ مل کر اسکور کو 222 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر کیوی کپتان زامپا کو ریورس سوئپ کھیلنے کی غلطی کر بیٹھے اور ہیزل وُڈ کو سیدھا کیچ تھما دیا۔

گلین فلپس کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ صرف 12 رنز بنانے کے بعد میکسویل کی گیند پر باؤنڈری پر کیچ ہوئے۔

رچن رویندرا نے ورلڈ کپ میں اپنی شاندار فارم کا سلسلہ برقرار رکھا اور صرف 77 گیندوں پر سنچری اسکور کی، وہ 9 چوکوں اور 5 فلک بوس چھکوں سے مزین 116 رنز کی باری کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

جب 293 رنز ہر رویندرا آؤٹ ہوئے تو آسٹریلیا کو 58 گیندوں پر فتح کے لیے 96 رنز درکار تھے اور یہ ہدف ہرگز آسان معلوم نہ ہوتا تھا لیکن جیمز نیشام نے عمدہ بیٹنگ سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

انہوں نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیل اینڈرز کے ہمراہ چھوٹی چھوٹی شراکتیں قائم کیں اور اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا۔

آخری اوور میں نیوزی لینڈ کو فتح کے لیے 19 رنز درکار تھے اور پہلی ہی گیند پر ٹرینٹ بولٹ نے ایک رن لے کر اسٹرائیک نیشام کے سپرد کردی۔

دباؤ سے بھرپور اس میچ میں یارکر کی کوشش میں اسٹارک وائیڈ گیند کر بیٹھے اور لیگ کی جانب سے گیند پلک جھپکنے میں باؤنڈری پار کر گئی۔

اب آسٹریلیا کو 5 گیندوں پر 13 رنز دکرار تھے اور کیوی بلے باز نے اگلی تینوں گیندوں پر دو، دو رنز لیے اور اس طرح نیوزی لینڈ کو آخری دو گیندوں پر فتح کے لیے 7 رنز درکار تھے۔

اسٹارک کی فل ٹاس گیند کو نیشام باؤنڈری کے پار نہ پھینک سکے اور دوسرا رن لینے کی کوشش میں پویلین لوٹ گئے، انہوں نے 3 چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 58 رنز بنائے۔

میچ کی آخری گیند پر نیوزی لینڈ کی ٹیم کوئی رن نہ بنا سکی اور آسٹریلیا نے اعصاب شکن معرکے میں 5 رنز سے کامیابی حاصل کر کے سیمی فائنل تک رسائی کی راہیں بھی ہموار کر لیں۔

آسٹریلیا کی جانب سے ایک مرتبہ پھر زامپا تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ ہیزل وُڈ اور کمنز نے دو، دو وکٹیں لیں۔

آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

آسٹریلیا: پیٹ کمنز (کپتان)، ڈیوڈ وارنر، مچل مارش، اسٹیون اسمتھ، مارنس لبوشین، جوش انگلس،گلین میکسویل، ٹریوس ہیڈ، مچل اسٹارک، ایڈم زامپا، جوش ہیزل ووڈ

نیوزی لینڈ: ٹام لیتھم (کپتان)، ڈیون کونوے، ول ینگ، راچن رویندرا، ڈیرل مچل، گلین فلپس، جیمز نیشم، مچل سینٹنر، میٹ ہنری، لوکی فرگوسن، ٹرینٹ بولٹ

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024