• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

نگران کابینہ اجلاس: پاکستان اسٹیل ملز کارپوریشن کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کی منظوری

شائع October 30, 2023
مرتضیٰ سولنگی نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو آگاہ کیا—فوٹو: ڈان نیوز
مرتضیٰ سولنگی نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو آگاہ کیا—فوٹو: ڈان نیوز

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ہم سیاسی حکومت نہیں اور نہ ہی ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، وفاقی کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کارپوریشن کو نجکاری کے عمل سے نکالنے کی منظوری دے دی ہے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہے، غیرقانونی مقیم افراد کی مرحلہ وار واپسی یقینی بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کارپوریشن کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کی منظوری دے دی۔

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر فارنرز ایکٹ 1946 کے سیکشنز 3 اور 14 کے تحت ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو اپنے اپنے وطن واپس بھیجنے کے لیے ڈپورٹیشن آرڈر کی منظوری دے دی ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ غیر ملکیوں کے انخلا کا مرحلہ باعزت طریقے سے عمل میں لایا جائے اور اس دوران عورتوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ ریاست کا کوئی ادارہ اس تمام مرحلے میں اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم نے اس ڈپورٹیشن آرڈر کے تحت جن لوگوں کو اپنے اپنے وطن واپس بھیجا جا رہا ہے ان کا ڈیٹا بیس تیار کرنے اور اس تمام عمل کی نگرانی کے لیے خصوصی نظام وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے اس حوالے سے ایک ورک پلان پیش کرنے کی منظوری دی ہے جس کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی مرحلہ وار واپسی یقینی بنائی جا سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ جن غیر قانونی مقیم لوگوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے وہ کسی بھی وقت قانونی طریقے سے واپس آ سکتے ہیں۔

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کی 10 امیگریشن چیک پوسٹس کو پولیس اسٹیشنز کا درجہ دینے اور اس حوالے سے پاسپورٹ رولز 2021 میں ان چیک پوسٹوں کو پولیس اسٹیشنز نوٹیفائی کرنے کی منظوری دی ہے اور یہ 10 چیک پوسٹیں صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد پر واقع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت ہوا بازی کی سفارش پر فلائی جناح کو بین الاقوامی روٹس پر آپریشنز کی منظوری دی ہے، اس منظوری کے بعد فلائی جناح افغانستان، بنگلہ دیش، عراق، ملائیشیا، عمان، قطر، سعودی عرب، تھائی لینڈ، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات میں فلائٹ آپریشنز کر سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر تاجکستان کی وزارت صنعت اور نیو ٹیکنالوجیز اور پاکستان کی وزارت بحری امور کے مابین صنعتی اشیا اور خدمات کے شعبے میں درآمدات اور برآمدات بڑھانے کے لیے تعاون کے پروٹوکول پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے وزارت نجکاری کی سفارش پر پاکستان اسٹیل ملز کارپوریشن کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کی منظوری دی۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کابینہ نے اس حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ کا لائحہ عمل تجویز کرے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کو اسپاٹ مارکیٹ سے ایل این جی کے حصول کے لیے جنوری 2024 سے جون 2024 تک پبلک پروکیورمنٹس رولز 2004 کے رول نمبر (1)13 اور 35 سے استثنیٰ کی منظوری دے دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کو 20 ہزار میٹرک ٹن اسپاٹ ایل پی جی کارگو کے حصول کے لیے نومبر 2023 سے مارچ 2024 تک پبلک پروکیورمنٹس رولز 2004 کے رول 9، 13، 35 اور 40 سے استثنیٰ کی منظوری دی ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 6 اکتوبر 2023 اور 27 اکتوبر 2023 کے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی اور کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 23 اکتوبر 2023 کے فیصلوں کا جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ قدرتی گیس سے متعلق قیمتوں میں ردوبدل کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ نے ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں اقتصادی رابطہ کمیٹی آج ہی اجلاس منعقد کرے اور کابینہ سے اپنے فیصلوں کی توثیق کرائے۔

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر حج پالیسی 2024 کی منظوری دے دی ہے، حج 2024 میں پاکستان کے لیے مختص کوٹے کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد فرائض حج سرانجام دے سکیں گے، حج پالیسی 2024 کے تحت کوٹہ کو سرکاری اور پرائیویٹ اسکیم میں برابر تقسیم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نجی حج اسکیم کے تحت 25 ہزار عازمین حج اسپانسرشپ اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کر سکیں گے۔

نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ عازمین کی سہولت کے لیے 20 سے 25 دنوں کے قیام کا بھی حج پیکیج متعارف کرایا جائے گا جس کی مالیت کا تعین بعد میں کیا جائے گا جبکہ 38 سے 42 دنوں کے حج پیکیج جنوبی ریجن کے لیے 10 لاکھ 65 ہزار روپے اور شمالی ریجن کے لیے 10 لاکھ 75 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پیکیج گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک لاکھ روپے کم ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حج 2024 کے لیے روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی سہولت اسلام آباد ایئر پورٹ پر دستیاب ہوگی، کراچی اور لاہور کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر بھی یہ پراجیکٹ مستقبل قریب میں دستیاب ہوگا۔

ایک سوال پر نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی آئی اے کے حوالے سے معاملات آگے بڑھے ہیں، چند دنوں میں صورت حال مزید بہتر ہوگی۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مقیم افراد کو ہولڈنگ سینٹر کے قریب ترین مقام سے اپنے ملک بھیجا جائے گا۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہم سیاسی حکومت نہیں اور نہ ہی ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، سیاسی جماعتیں کئی عشروں سے یہاں قائم ہیں، وہ ایک دوسرے سے رابطے بھی کرتی ہیں، اس رابطے میں انہیں ہماری مدد کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہے، اگر کوئی سیاسی جماعت کا رہنما حکومت سے ملنا چاہے تو ان کی خواہش کا احترام کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024