پاکستان کی اشیا کی برآمدات میں 13 فیصد سے زائد کا اضافہ
پاکستان کی اشیا کی برآمدات میں ایک سال سے جاری منفی رجحان کے بعد مسلسل دوسرے مہینے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اکتوبر میں 2 ارب 70 کروڑ ڈالر کی برآمدات ہوئیں، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے میں 2 ارب 38 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، یہ 13.55 فیصد اضافہ ہے، تاہم ماہانہ بنیادوں پر برآمدات میں 9.33 فیصد بڑھیں۔
رواں مالی سال 2024 کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران اشیا کی برآمدات 0.66 فیصد بڑھ کر 9 ارب 61 کروڑ ڈالر ہو گئیں، گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوارن یہ 9 ارب 55 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔
اکتوبر میں برآمدات کی بحالی سے ظاہر ہوتا ہے کہ کئی مہینے کے منفی رجحان کے بعد عالمی خریداروں سے ٹیکسٹائل کی صنعت کو آرڈرز موصول ہونا شروع ہو گئے ہیں، تاہم برآمدات کی بحالی کا صحیح پتا آنے والے مہینوں میں چلے گا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق مجموعی برآمدات میں اضافے کی بنیادی وجہ ٹیکسٹائل کی نیم تیار اشیا کی برآمدات میں اضافہ ہے، جبکہ ویلیو ایڈڈ گارمنٹس کی برآمدات بدستور منفی رہی، مزید برآں، نان ٹیکسٹائل سیکٹر میں فوڈ گروپ میں خاص طور پر چاول اور گوشت کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
وزارت تجارت نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ 16 مہینے کے دوران 1600 سے زائد ٹیکسٹائل صنعتیں بند ہو گئیں۔
تاہم، وزارت تجارت نے ابھی تک علاقائی مسابقتی توانائی کی قیمتوں کا تعین، ورکنگ کیپیٹل سپورٹ، ریفنڈز کی تیزرفتار ادائیگی، مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ، اور دیگر مصنوعات کی برآمدات کے لیے اسٹریٹجک فریم ورک کا اعلان نہیں کیا۔
برآمدات میں تنزلی کی وجہ اندورنی اور بیرونی عوامل ہیں، جن کے سبب خاص طور پر ٹیکسٹائل اور کپڑے کی صنعتیں بند ہونے کے خدشات بڑھے۔
اکتوبر میں درآمدات بھی 4.91 فیصد بڑھ کر 4 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 4 ارب 58 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، ماہانہ بنیادوں پر درآمدات میں 20.33 فیصد اضافہ ہوا، درآمدی بل مالی سال 2024 میں جولائی تا اکتوبر کے دوران 18.54 فیصد کمی کے بعد 17 ارب 3 کروڑ ڈالر رہ گئیں، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 20 ارب 90 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔
مالی سال 2023 کے دوران درآمدات 31 فیصد تنزلی کے بعد 55 ارب 29 کروڑ ڈالر رہیں، درآمدات مالی سال 2022 میں 80 ارب 13 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، حکومت نے مالی سال 2023 میں 55 ارب 29 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 2024 کے لیے58 ارب 69 کروڑ ڈالر کے درآمدی ہدف کا تخمینہ لگایا ہے، جو 3.4 ارب ڈالر یا 8.14 فیصد زیادہ ہے۔