روس کا بھارت کے ساتھ اینٹی ایئر کرافٹ میزائل فراہم کرنے کا معاہدہ
روس نے بھارت کے ساتھ ایگلا-ایس ہینڈ ہیلڈ اینٹی ایئر کرافٹ میزائل فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق روس کی سرکاری نیوز ایجنسی ’طاس‘ نے اسلحہ برآمد کرنے والی سرکاری کمپنی کے افسر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ماسکو نے لائسنس کے تحت بھارت میں ہتھیار کی پیداوار کی منظوری دے دی۔
ایگلا-ایس ایک پورٹیبل دفاعی سسٹم (مین پیڈز) ہے، جسے ایک فرد یا عملہ دشمن کے طیارے کو گرانے کے لیے فائر کیا جاسکتا ہے۔
طاس نے بتایا کہ ریاستی اسلحہ برآمد کرنے والے روزون بورون ایکسپورٹ کے سربراہ الیگزینڈر میخییف نے کہا کہ ہم پہلے ہی بھارتی پرائیوٹ کمپنی کے ساتھ متعلقہ دستاویز پر دستخط کر چکے ہیں اور اب ہم بھارت میں ایگلا-ایس مین پیڈز کی پیداوار کی تیاری کر رہے ہیں۔
بھارت دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ درآمد کرنے والا ملک ہے اور یوکرین جنگ کی وجہ سے روس اپنی فوج کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان کے باوجود اس کا سب سے بڑا سپلائر ہے، جہاں روس کو ایک چھوٹی لیکن مغربی ہتھیاروں سے لیس فوج کے ہاتھوں متعدد ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس انسٹی ٹیوٹ (سپری) کے مطابق 2018 سے 2022 کے درمیان بھارت کی اسلحے کی درآمدات میں روس کا حصہ 45 فیصد رہا، فرانس نے 29 فیصد اور امریکا نے 11 فیصد اسلحہ فراہم کیا۔
دوسرے روسی سرکاری خبر رساں ادارے ’ریا‘ نے بتایا کہ الیگزینڈر میخییف نے اس سے قبل کہا تھا کہ روزون بورون ایکسپورٹ بھارتی پبلک اور پرائیوٹ اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ ہتھیاروں کی مشترکہ پیداوار کا انتظام کر سکے اور اسے موجودہ بھارتی فلیٹ میں ضم کر سکیں۔
اس سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں کہ ان ہتھیاروں کی ممکنہ پیداوار کب سے شروع ہوگی اور کونسی بھارتی کمپنیاں اس میں شامل ہیں۔
الیگزینڈر میخییف کے مطابق روزورن بورون ایکسپورٹ اور بھارتی پارٹنر نے نئی دہلی کو ایس یو-30 ایم کے آئی جنگی طیارے، ٹینک، بکتر بند گاڑیاں اور شیلز فرہم کیے۔
رواں سال کے آغاز میں روس اور بھارت نے مشترکہ طور پر ’اے کے-203 کلاشنکوف رائفلز‘ کی پیداوار کا بھی آغاز کیا تھا۔