پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان، 598 پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی تیزی کا رجحان رہا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 598 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق تقریباً 12 بج کر 22 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 598 پوائنٹس یا 1.05 فیصد اضافے کے بعد 57 ہزار 676 پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 57 ہزار 78 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان عملے کی سطح کے معاہدے کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے بینچ مارک انڈیکس 57 ہزار پوائنٹس عبور کر کے بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط کے بعد 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کے اجرا کی راہ ہموار ہوگی، جو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔
انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ مارکیٹ کی حالیہ تیزی کے باوجود قدر کم ہے، مزید کہا کہ پاکستان کا ایکویٹی کا آؤٹ لُک مثبت رہا۔
فرسٹ نیشنل ایکویٹی کے چیف ایگزیکٹو علی ملک نے آج کے اضافے کو مستقبل قریب میں مثبت معاشی منظرنامے سے منسوب کیا، انہوں نے کہا کہ قرض کی دوسری قسط کے لیے آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری کے حوالے سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔
علی ملک کا کہنا تھا کہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ کم ہوا ہے، جس کا مطلب ہے کہ برآمدات میں اضافہ ہوا۔
خیال رہے کہ 16 نومبر کو کے ایس ای-100 انڈیکس 418 پوائنٹس اضافے کے بعد 57 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
اس سے قبل 13 نومبر کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1132 پوائنٹس اضافے کے بعد 56 ہزار کی نئی بلند ترین سطح عبور کرگیا تھا، اس سے قبل 10 نومبر کو 55 ہزار، 8 نومبر کو 54 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔
3 نومبر کو صدر مملکت اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان عام انتخابات کی تاریخ پر اتفاق ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ساڑھے 6 سال بعد انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تھا۔