اگلے 3 برسوں میں آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی، عمر سیف
نگران وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ اگلے 3 برسوں میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی اور یہ ملک کا واحد شعبہ ہے جو معیشت کے استحکام میں مرکزی کردار ادا کرسکتا ہے۔
نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے اسلام آباد میں اسٹریٹجی رپورٹ کے اجرا کی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کے دوران پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں اضافے کی اہم حکمت عملی کا اعلان کردیا اور کہا کہ اس کے تحت آئندہ 3 برسوں میں آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالرز تک بڑھ جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی واحد شعبہ ہے جو پاکستان کی معیشت کے استحکام میں مرکزی کردار ادا کرسکتا ہے، اس شعبے کو فعال کرنے اور محکمانہ رکاوٹیں دور کرنے میں خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی) کا مرکزی کردار ہے اور یہ کونسل پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری کے لیے راہیں ہموار کر رہی ہے۔
حکمت عملی کی رپورٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ آکسفورڈ یونیورسٹی اور پرائس واٹر ہاؤس کوپر کے اشتراک سے تیار کروائی گئی اور اس حکمت عملی میں مرکزی کردار پاکستان سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور آئی ٹی ایسوسی ایشن کا ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف نے آئی ٹی برآمدات بڑھانے کی حکمت عملی کے حوالے سے بتایا کہ اس وقت سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آئی ٹی برآمدات 2 ارب 60 کروڑ ڈالر ہے، ہم موجودہ آئی ٹی ورک فورس میں مزید 2 لاکھ ہنرمندوں کا اضافہ کریں گے جس سے برآمدات 5 ارب ڈالر تک بڑھیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ای روزگار اسکیم کے تحت 10 ہزار فری لانسنگ سینٹرز کے قیام سے 3 ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا، اسی طرح آئی ٹی کمپنیوں کو ڈالر رکھنے کی اجازت دینے سے برآمدات میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹارٹ اپ فنڈ کے قیام سے آئی ٹی برآمدات کے مجموعی حجم میں مزید ایک ارب ڈالر اضافے سے 10 ارب ڈالر کا ہدف پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ نگراں وزیر کی حیثیت سے ہمارے پاس وقت کم اور مقابلہ بہت سخت ہے، اس لیے ایسے اقدامات کررہے ہیں کہ آنے والی حکومت کو آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے کے ثمرات ملنا شروع ہوجائیں۔
چیئرمین پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن محمد زوہیب خان کا کہنا تھا کہ اس حکمت عملی کے تحت انڈسٹری کا مکمل تعاون وزارت آئی ٹی کو حاصل ہوگا اور ہم بھی توقع رکھتے ہیں کہ آئی ٹی کے شعبے کے حوالے سے مراعات اور سہولیات کی فراہمی میں ایسا ہی تعاون ہمیں فراہم ہوتا رہے گا۔